نوجوان کو نفرت سکھانا چاہتی ہے بی جے پی:دگوجئے سنگھ
لکھنؤ:فروری۔مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی و راجیہ سبھا رکن دگوجئے سنگھ نے آج یہاں الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی مرکزی و ریاستی حکومتیں نوجوانوں کو روزگار دستیاب کرانے کے بجائے بھید بھاو سکھانے،ان کے اندر نفرت بھرنے، تشدد پر آمادہ کرنے پر پور ی طاقت صرف کررہی ہے۔انہوں نے پارٹی کے ریاستی دفتر میں بے روزگاری کے مسئلے پر ’کتابچہ‘ جاری کرتے ہوئے کہا’ہم دنیا کے سب سے جوان ممالک میں سے ہیں لیکن مودی حکومت’ڈیموگرافک ڈیویڈینڈ‘ کو’ڈیمو گرافک ڈیزاسٹر‘ میں تبدیل کرنے میں مشغول ہے۔ بی جے پی اور سنگھ پریوار ملک کے نوجوانوں کی آنکھ پر پٹی باندھ کر انہیں بھیڑ۔ بکریوں کی طرح بڑا کرنا چاہتے ہیں کیونکہ پڑھا لکھا،موثر، روزگا رمانگنے والا، ترقی کی سوچنے والا، سوال پوچھنے والا نوجوان بی جے پی۔ سنگھ کنبے کے ایجنڈے کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔بی جے پی نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کے بجائے تفریق سکھانے، نفرت بھرنے، تشدد پر آمادہ کرنے کی ساری طاقت صرف کررہی ہے۔ تاکہ وہ نہ سوال پوچھیں اور نہ ہی روزگار مانگیں۔نہ مستقبل کی بات کریں اور نہ ہی حکومت کی پالیسیوں پر نقد کریں۔انہوں نے کہا وزیر اعظم مودی نوجوانوں کو دو کروڑ روزگار ہر سال دینے کا وعدہ کر کے اقتدار میں آئے تھے لیکن گذشتہ سات سالوں میں 14کروڑ نئے روزگار دینا تو دور پہلے ہی روزگار پارہے لوگوں کو نوکریاں چلی گئیں۔ ہندوستان کو سال 2028 تک 34.35کروڑ نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہونگے۔ یعنی ہر سال تین سے چار کروڑ نئی نوکریاں۔ موجودہ رفتار سے بی جے پی حکومت کو اتنی نوکریاں دینے میں 1560سال کا وقت لگے گا۔سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ نوجوانوں کے تئیں بے رخی کا عالم یہ ہے کہ تنہا مرکزی حکومت میں 30لاکھ سرکاری عہدے خالی پڑے ہیں۔ اور تقریبا 30لاکھ سرکاری اسامیاں ریاستوں میں بھی خالی ہیں۔ نوجوان دھکے کھارہے ہیں اور سرکار خالی اسامیاں بھی ہ بھر کر پیسہ بچارہی ہے۔سنٹر فار اکونمک ڈاٹا اینڈ اینا لیسس کے مطابق سال 2016۔17 میں مینو فیکچرنگ سیکٹر میں 5.10کروڑ لوگ نوکری کرتے تھے۔ سال2020۔21 میں ان کی تعداد 46فیصدی کم ہوکر محض2.70کروڑ رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے ملک کے نوجوانوں اور طلبہ کو قانون طور سے تعلیم کا حق دیا۔ لیکن سات سالوں میں مودی حکومت نے نہ صرف تعلیمی اداروں پر حملہ کیا بلکہ اداروں کی خودمختاری کو لگاتار روند کر بیزار کیا۔ تعلیم کے پرائیویٹائزیشن اور طلبہ کے حقوق تلفی ہی مودی حکومت کا واحد راستہ ہے۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ’بیٹی بچاؤ۔بیٹی پڑھاؤ‘اسکیم کا مودی حکومت نے پورے زور و شور سے ڈھنڈھورا تو پیٹا لیکن اس کا فائدہ نہیں ہوا۔ ایک طرف تو اس کا بجٹ کاٹ دیا اور جو پیسہ دیا اس کا78.91فیصدی مسٹر مودی کے اشتہارات پرخرچ کردیا۔مجوزہ بجٹ کا پورا حصہ ریلیز نہیں کیا گیا۔