کورونا کی موجودہ لہر کا اثر معمولی، تشویش کی کوئی بات نہیں: کیجریوال
نئی دہلی، جنوری۔دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی کے لوگوں سے کووڈ کے بڑھتے ہوئے کیسوں پر خوف زدہ نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی اس لہر کا اثر بہت ہلکا ہے، پھر بھی حکومت پوری طرح سے تیارہے۔اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں مسٹر کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں کورونا بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ کورونا معاملے ہر روز بڑھ رہے ہیں لیکن فی الحال گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ سب کو ذمہ داری سے کام لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 29 دسمبر کو 923 جبکہ 30 دسمبر کو 1313 معاملے رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد وبا نے اچانک چھلانگ لگا دی۔ اسی طرح 31 دسمبرکو 1796 اور یکم جنوری کو 2796 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ایک دن میں ایک ہزار معاملے بڑھ گئے۔ آج آنے والی رپورٹ میں 3100 کے قریب معاملے آنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ 29 دسمبر کو داخل ہونے والے مریضوں کے مقابلے میں یکم جنوری کو اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد میں قدرے کمی آئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ کورونا سے بیمار ہو رہے ہیں ان میں سے تقریباً کسی کو بھی اسپتال جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ سبھی معاملوں میں ہلکا بخار اور کھانسی ہے۔ دہلی میں کورونا کے بالکل ہلکے کیسز یا غیر علامتی ہیں۔ 29 دسمبر کو پوری دہلی میں دو ہزار فعال معاملے تھے۔ اس وقت 262 بستر مریضوں سے بھرے ہوئے تھے اور یکم جنوری کو 6360 معاملے تھے جو کہ تین گنا بڑھ گئے تھے اور ہسپتال کے 247 بستر بھرے ہوئے تھے۔ آج کی تاریخ میں اسپتال میں آکسیجن کے 82 بستر کورونا کے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں اور کئی دنوں سے اسی کے ارد گرد چل رہے ہیں۔ اس طرح کوئی بھی مریض ہسپتال نہیں آ رہا جسے آکسیجن کی ضرورت ہو۔ دہلی حکومت 37 ہزار کورونا آکسیجن بیڈز تیار کر رہی ہے تاکہ اگر ضرورت پڑی تو ہمارے پاس 37 ہزار بیڈ تیارر ہیں اور اس وقت صرف 82 بیڈ ہی بھرے ہوئے ہیں، جب کہ دہلی میں 6 ہزار سے زیادہ کورونا مریض ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپریل کے مہینے میں جب کورونا کی لہر آئی تھی۔ جب آکسیجن کی کمی تھی اور بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔ اس وقت کا ڈیٹا نکال کر دیکھ رہا تھا کہ آج کے مقابلے میں اس وقت کیا ہواتھا۔ ابھی تک دہلی میں فعال معاملے تقریباً 6300 ہیں، جب کہ 27 مارچ 2021 کو دہلی میں فعال معاملے 6600 تھے۔ اس وقت اور آج کے فعال معاملے تقریباً برابر تھے۔ جب اپریل کے مہینے میں دوسری لہر آئی تو دہلی 1150 آکسیجن بستروں سے بھرا ہوا تھا، لیکن آج صرف 82 بستر ہی بھرے ہیں۔ اس وقت دہلی میں 145 وینٹی لیٹر استعمال ہو رہے تھے، جب کہ آج صرف پانچ مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ اس وقت روزانہ اوسطاً 10 اموات ہو رہی تھیں، لیکن آج ایک ہی ہو رہی ہے اور کبھی بالکل نہیں ہو رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ میں نے یہ سب باتیں آج اس لیے بتائی ہیں کہ گھبرانے اور پریشان ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔ میری میڈیا سے گزارش ہے کہ ہم خوف و ہراس نہ پھیلائیں اور لوگوں کو بالکل پریشان نہ کریں۔ ہمیں ذمہ دار بننا ہوگا، ماسک پہننا ہوگا، سماجی دوری اختیار کرنی ہوگی، صابن سے ہاتھ دھونے ہوں گے۔ ایک تو یہ کورونا بہت ہلکا ہے اور دوسرے آپ کی حکومت پوری طرح تیار ہے اور آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔