پہلی بار مقامی جنگجؤں کی تعداد سو سے کم ہے: آئی جی پی وجے کمار
سری نگر، دسمبر ۔ کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ کشمیر میں گذشتہ تین دہائیوں کے دوران پہلی بار سرگرم مقامی جنگجوؤں کی تعداد سو سے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جنگجوؤں کی کل تعداد بھی دو سو سے کم ہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سال2021 کے دوران 128 نوجوانوں نے بندوق اٹھائے جن میں سے73 مختلف تصادم آرائیوں کے دوران مارے گئے جبکہ 17 کو گرفتار کیا گیا اور 39 کے آس پاس ابھی بھی سرگرم ہیں۔موصوف آئی جی پی نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کے قاضی گنڈ کے وزر علاقے میں آر آر کے 2 سیکٹر میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’کشمیر میں جنگجوؤں کی تعداد دو سے بھی کم ہے اور تاریخ میں پہلی بار مقامی جنگجو کی تعداد سو سے کم ہے جو85 یا 86 ہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ ملی ٹنٹ پہلے بالائی علاقوں میں بیٹھے تھے اور موسم سرما شروع ہونے کے بعد وہ نیچے آئے ہیں۔مسٹر کمار نے کہا کہ سال2021 کے دوران کل 128 مقامی نوجوانوں نے جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی جن میں سے 73 کو مختلف تصادم آرائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا جبکہ 17 جنگجوؤں کو گرفتار کیا گیا اور 39 کے آس پاس ابھی بھی سرگرم ہیں۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ شب کے دوران ہی جنوبی کشمیر کے اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں دو مختلف تصادم آرائیوں کے دوران جیش محمد نامی جنگجو تنظیم سے چھ جنگجوؤں کو مارا گیا جن میں سے دو جنگجو پاکستانی تھے۔اس موقع پر ایس ایس پی اننت ناگ آشش کمار مشرا نے بتایا کہ مہلوک جیش جنگجوؤں کی تحویل سے ایک ایم 4 رائفل، 8 میگزین،2 اے کے47 رائفل اور دیگر اسلحہ و قابل اعتراض مواد بھی بر آمد کیا گیا۔