شاہین آفریدی اگلے پی ایس ایل سیزن میں لاہور قلندرز کی کپتانی کریں گے
لاہور، دسمبر۔لاہور قلندرز نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آئندہ سیزن کے لیے نوجوان تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی کو کپتان مقرر کیا ہے۔وہ سہیل اختر کی جگہ لیں گے جنہوں نے گزشتہ دو سیزن سے ٹیم کی قیادت کی تھی۔ آفریدی پہلی بار سینئر سطح پر کسی ٹیم کے انچارج ہوں گے لیکن وہ اس عہدے پر بالکل نئے نہیں ہیں۔ انہوں نے 2016 میں پی سی بی کے کرکٹ اسٹارز ٹورنامنٹ میں انڈر 16 ٹیم کی کپتانی کی۔ اس کے ساتھ ہی وہ گزشتہ پی ایس ایل سیزن میں لاہول قلندرز کے نائب کپتان بھی تھے۔واضح رہے کہ گزشتہ دو برسوں میں عالمی کرکٹ میں شاہین کا قد بہت بڑھ گیا ہے۔ وہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک بن کر ابھرے ہیں۔ وہ اس وقت ٹیسٹ رینکنگ میں تیسرے، ون ڈے میں 13 ویں اور ٹی ٹوئنٹی میں 11 ویں نمبر پر ہیں۔ شاہین نے حال ہی میں ختم ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے پاکستان کے لیے 21 ٹیسٹ، 28 ون ڈے اور 39 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں۔ 2018 سے لاہور قلندرز کے لیے پی ایس ایل کھیلتے ہوئے انہوں نے 37 میچوں میں 50 وکٹیں حاصل کیں جو کہ فرنچائزی کے لیے ایک ریکارڈ ہے۔لاہور قلندرز کے مالک اور منیجر سمین رانا نے کہا کہ شاہین طویل عرصے سے ہمارے ساتھ وابستہ رہے ہیں ۔ مجھے وہ دن آج بھی یاد ہے جب شاہین پہلی بار 2018 میں 18 سال کی عمر میں لاہور قلندرز میں آئے تھے۔ کئی سالوں میں وہ دنیا کے بہترین تیز گیند بازوں میں سے ایک کے طور پر ابھرے ہیں۔ وہ ہمارے ساتھ بڑھے اور فرنچائزی کو مضبوط بنانے میں مدد کی۔ وہ اس وقت پاکستان کے ٹاپ باؤلر ہیں اور گزشتہ تین سالوں میں انہوں نے کھیل کے تمام فارمیٹس میں کھیلنے کے لیے تمام ضروری تجربہ حاصل کر لیا ہے۔ میرے خیال میں انہیں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع دینے کا یہ بہترین وقت ہے۔لاہور قلندرز کے کوچ عاقب جاوید کا خیال ہے کہ شاہین آفریدی کو کپتان بنانے سے ان کے کھیل میں مزید نکھار آئے گا۔ ساتھ ہی شاہین آئندہ سیزن میں اضافی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے بھی پرجوش ہیں۔انہوں نے اس بارے میں کہا کہ میں کپتان کا کردار پا کر کافی خوش اور پرجوش ہوں ۔ مجھے امید ہے کہ میں بطور کپتان اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکوں گا۔ یہ ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے اور مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے اس قائدانہ کردار کے لئے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا۔