کوہلی کی کپتانی میں ہر میچ جیتنے کے لیے پرعزم تھا: روہت شرما
ممبئی، دسمبر۔ہندوستان کے محدود اوورز کی کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان روہت شرما نے کہا ہے کہ انہوں نے وائٹ بال ٹیم کے کپتان عہدے سے ہٹے وراٹ کوہلی کی قیادت میں کھیلے گئے ہر لمحہ کا لطف لیا ہے اور وہ آگے بھی ایسا کرنا جاری رکھیں گے۔ روہت نے پیر کے روز بی سی سی آئی ڈاٹ ٹی وی کے ساتھ بات چیت کے دوران جنوبی افریقہ کے دورے کی تیاری کے الگ ہٹ کر کہا کہ وراٹ نے پانچ برسوں تک ٹیم کی کپتانی کی۔ انہوں نے ہمیشہ آگے آکر ٹیم کی قیادت کی۔ ہم میدان پر اترتے تھے اور ہر میچ جیتنے کے بعد مضبوط عزم کےساتھ میچ کھیلتے تھے۔ یہی پیغام پوری ٹیم کے لئے ہوتا تھا۔ ہم نے ان کی کپتانی میں کافی اچھا وقت گزارا ہے۔ میں نے ذاتی طور پر ان کی کپتانی میں کافی کرکٹ کھیلی ہے اور ہر لمحے کا لطف اٹھایا ہے اور یہ آگے بھی جاری رہے گا۔‘‘نومنتخب کپتان نے کہا کہ ہمیں حتمی نتیجے کے بارے میں سوچنے سے پہلے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ آخری آئی سی سی ٹرافی (چیمپئنز ٹرافی) ہم نے 2013 میں جیتی تھی، لیکن اس چیمپئنز ٹرافی کے بعد بھی ہم نے کچھ غلط نہیں کیا۔ ہم نے اچھا کھیلا اور بحیثیت ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن کچھ چیزیں ہمارے موافق میں نہیں رہیں۔روہت نے کہا، "ایسا ہوسکتا ہے کیونکہ بین الاقو امی کرکٹ کی کافی مانگ ہے لیکن یہ ایک چیلنج ہے کیونکہ ہم سب پیشہ ور ہیں۔ آگے ورلڈ کپ کے بہت سارے ٹورنامنٹ ہیں اور ہندوستان ان میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہے۔ ہماری توجہ چیمپیئن شپ جیتنے پر مرکوزہےاور ہمیں ایک گروپ کے طور پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ چیمپئن شپ جیتنا چاہتے ہیں تو بہت ساری چیزیں ہیں جن پر آپ کو پہلے توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور پھر آخری مقصد پر توجہ دینے کی ضرورت ہوگی۔ روہت نے کہا، ’’پہلے توجہ ایک کھلاڑی کے طور پر اور پھر ایک بطور ٹیم اجتماعی طور پر بہتر کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ جب چیلنجز ہوتے ہیں تو آپ ان مشکل چیلنجوں کا سامنا کیسے کرتے ہیں یہ بہت اہم ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے ماضی میں ایسے حالات کا سامنا کیا ہے جہاں ہم نے 10 رن پر تین وکٹیں اور 15 رن پر دووکٹیں گنوائیں اور بعد میں سنبھلنے میں کامیاب رہے۔یہ وہ چیز ہے جسے ہمیں آگے بڑھتے ہوئے ذہن میں رکھنا ہے، یہ بہتری کے شعبوں میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا ایک بنیادی کام اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر کھلاڑی کو معلوم ہو کہ اسے ٹیم میں کیوں منتخب کیا گیا ہے اور اس سے کیا توقعات ہیں۔ روہت نے کہا، ’’مجھے ہندوستانی ٹیم کی قیادت کرنے کے محدود مواقع ملے ہیں لیکن جب بھی مجھے موقع ملا ہے میں نے اسےآسان رکھنے کی کوشش کی ہے۔ ایک چیز جو میں نے ذہن میں رکھنے کی کوشش کی ہے وہ ہے کھلاڑیوں کے ساتھ واضح بات چیت۔ میں نے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے کہ کھلاڑی اپنے کردار کو سمجھیں اوریہی سب کچھ ہے۔ اس کردار کو سمجھنا، میدان میں جانا اور اس کردار کو ادا کرنا کیونکہ بطور کوچ اور کپتان یہ ہمارے لیے اہم ہے کہ ہمارے درمیان واضح رابطے ہوں اور میں یہی کرنا چاہتا ہوں، تاکہ لوگ سمجھیں کہ انہیں ٹیم میں کیوں منتخب کیا گیا ہے؟واضح رہے کہ نئے کپتان روہت اور نئے کوچ راہل دراوڑ نے نیوزی لینڈ کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوران ایک ساتھ کام کیا تھا اور روہت اس جوڑی کی شروعات سے بہت خوش ہیں۔ اس پر روہت نے کہا، ’’راہل بھائی کے ساتھ کام کرنا بہت اچھا تھا۔ ڈریسنگ روم کے ماحول کو ہلکا اور خوشگوار رکھنا اہم ہے۔