ڈرانے، دھمکانے اور پابند سلاسل کرنے سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے: محبوبہ مفتی
سری نگر، دسمبر۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی ) صدر محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ بی جے پی سمیت سبھی سیاسی پارٹیوں کو جموں وکشمیر میں آزادانہ طورپر عوامی جلسے منعقد کرنے کی اجازت ہے لیکن پی ڈی پی واحد ایسی جماعت ہے جس کو عوامی رابط مہم شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ نہیں چاہتی کہ نوجوان جمہوریت کا حصہ بنے بلکہ ان کا منصوبہ ہے کہ وادی کشمیر کا نوجوان تشدد کا راستہ اختیا ر کریں۔ان باتوں کا اظہار محبوبہ مفتی نے سری نگر میں اپنی رہا ئش گاہ پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کنونشن کے بارے میں ضلع انتظامیہ کو تحریری طورپر آگاہ کیا لیکن ہر بار اُنہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی ۔محبوبہ مفتی نے بتایا کہ اتوار صبح سے ہی سری نگر میں 15مقامات کو سیل کیا گیا تھا جہاں پر پی ڈی پی کارکنان کو روک کر اُن کی ہڈی پسلی ایک کردی گئی، موبائیل فون چھیننے گئے اور یہاں تک کئی کارکنان اور لیڈروں کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ اننت ناگ میں آج عمر عبدا ﷲ کو عوامی جلسہ منعقد کرنے کی اجازت دی گئی، ایک روز قبل اپنی پارٹی نے زڈی بل میں جلسہ منعقد کیا اور کانگریس لیڈران بھی وادی کے اطراف واکناف میں عوامی جلسے کر رہے ہیں لیکن پی ڈی پی واحد جماعت ہے جس سے سیاسی سرگرمیوں سے جان بوجھ کر باز رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اتوار کی صبح انتظامیہ نے چٹھی بھیجی کہ کووڈ کے پیش نظر پی ڈی پی کنونشن کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہ اکہ کیا پی ڈی پی کیلئے ہی کووڈ ہے دوسری جماعتوں کیلئے نہیں؟محبوبہ مفتی نے کہاکہ چونکہ ہم بھاجپا کے جھوٹ سامنے لا رہے ہیں اسی لئے ہمار ے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سرکار نوجوانوں کے تئیں دشمنانہ رویہ اپنا رہی ہیں جس کے کسی بھی صورت میں مثبت نتائج سامنے نہیں آسکتے ہیں۔پی ڈی پی صدر کے مطا بق مجھے خدشہ ہے کہ موجودہ انتظامیہ جان بوجھ کر نوجوانوں کو جمہوریت کا حصہ بننے سے روک رہی ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ نوجوان بندوق اُٹھا ئیں تاکہ پھر وہ اُنہیں آسانی سے مار سکیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیریوں خاص کر میرے ڈی این اے میں سرینڈر نہیں ہے ۔ ڈرانے، دھمکانے اور جیلوں میں ٹھونسنے سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہو سکتے اور نہ ہی کھبی ہونگے۔ان کے مطابق موجودہ ایل جی انتظامیہ کی جانب سے پی ڈی پی کے تئیں اس طرح کا رویہ اپنانا سمجھ سے باہر ہے ۔اُن کا کہنا تھا کہ ایل جی انتظامیہ یہ بتائیں کہ اگر سبھی پارٹیاں جلسے منعقد کر رہی ہیں تو پی ڈی پی پر ہی پابندی کیوں؟انہوں نے کہا کہ اگر گپکار محفوظ نہیں تو وادی کی کون سے جگہ محفوظ ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ مجھے جنوبی کشمیر جانے کی اجازت ہی نہیں دی جارہی ہیں کھبی کھبار ہی والد کے مقبرے پر جاتی ہوں۔محبوبہ مفتی نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ان کے جال میں نہ آئیں ۔اُن کا کہنا تھا کہ ایل جی اور بی جے پی کا جھوٹ سامنے لا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک نہ وادی کشمیر میں خون خرابہ بند نہیں ہوتا تب تک میں اپنی آواز بلند کرتی رہوں گی۔حیدر پورہ تصادم کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ سرکار دہرا معیار پنا رہی ہیں ۔ اُن کے مطابق ناگا لینڈ میں شہری ہلاکتوں کے بعد فوج کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا لیکن حیدر پورہ تصادم کے بعد سیکورٹی فورسز کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا کے ڈی این اے میں انصاف شامل ہی نہیں اور اس کی مثال عامر ماگرے سے دی جاسکتی ہے جو بے گناہ ہو کر بھی اُس کی لاش ابھی تک اہل خانہ کے سپرد نہیں کی گئی ۔