ہیٹ کرائم کے الزامات، لیبر پارٹی مانچسٹر نے سینئر ایگزیکٹو کونسلر ربنواز اکبر کو معطل کردیا

مانچسٹر،دسمبر۔مانچسٹرلیبر پارٹی نے سینئرایگزیکٹو کونسلر ربنواز اکبر کو معطل کر کے وقتی طور پر ہٹادیا ہے۔ یہ کاروائی ان کیخلاف لگائے گئے ان الزامات کے بعد ہوئی جس میں ان پر ’’ہیٹ کرائم‘‘ جیسے الزامات لگائے گئے ہیں۔یادرہے کہ مانچسٹر سٹی کونسل کے لیبر لیڈر کونسلر سر رچرڈ لیز کے 25سال بعد کونسل کی لیڈرشپ چھوڑنے کے بعد کونسلر بیوکریگ نئی لیڈر بنی ہیں۔ کونسلر ربنواز اکبر کے خلاف پولیس میں سول وار کے دو کیس درج کروائے گئے ہیں- تاہم یہ علم بھی ہوا ہے کہ ایک اور شخص پر ایسا ہی الزام لگایا گیا ہے جس نے مانچسٹر کی برنج وارڈ میں آئندہ مئی میں ہونے والے کونسل کے انتخابات میں امیدوار کے چناؤ میں ارکان کو دھمکیاں دیں – تاہم گریٹر مانچسٹر پولیس نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا۔برنج جو نئی کونسل لیڈر کونسلر بیو کریگ کا حلقہ انتخاب بھی ہے میں چناؤ کی میٹنگ میں مبینہ طور پر سخت قسم کی ٹینشن محسوس کی گئی جبکہ ریجن کی لیبر پارٹی اور پولیس کو اس بارے میں شکایات بھی کی گئی ہیں -رشلم وارڈ کے کونسلر ربنواز اکبر کی معطلی کی لیبر پارٹی نے تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات کی چھان بین اور مکمل تفتیش تک وہ اپنے عہدے سے معطل رہیں گے۔ رپورٹ میں بتایاگیا ہے ڈس آرڈر کی ابتدا7 اکتوبر کو برنج اکیڈمی میں ہونے والے امیدوار کے چناؤ کے موقع پر شروع ہوئی،- تاہم پولیس کے مطابق 21 مئی کو اگلی میٹنگ میں مزید ڈس آرڈر ہوا۔ گرما گرم اور مبینہ طورپر نفرت انگیزمہم کے نتیجہ میں برنج کے موجودہ کونسلر بین کلے کو اگلے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے امیدوار نہیں چنا گیا بلکہ ان کی جگہ برانچ کے سیکرٹری مرتضیٰ اقبال کو امیدوار چنا گیا۔ ذرائع کے مطابق برنج وارڈ میں امیدوار کا چناؤ کرتے ہوئے وارڈ کی لیبر پارٹی تقسیم ہو گئی ہے۔ لیبر پارٹی کے ایک ترجمان نے کونسلر ربنواز کی معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ لیبرپارٹی تمام شکایات کو انتہائی سنجیدگی سے لیتی ہے اور جب تک مکمل تفتیش نہیں ہو جاتی اس وقت تک رولز کے مطابق کونسلر ربنواز معطل رہیں گے۔اس بارے میں پولیس تفتیش کر رہی ہے اور ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی جبکہ واقعہ کو ’’ہیٹ کرائم‘‘ کے طور پر لیا جارہا ہے۔ پولیس اس کے علاوہ 22 اکتوبر کو برنج وارڈ کے امیدوار کے چناؤ کے موقع پر ہونے والی ایک تلخ کلامی پر بھی غور کر رہی ہے۔ لیبر پارٹی پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ ممبرشپ کے طریقہ کار پر بھی تفتیش کرے تاہم ابھی تک لیبر پارٹی کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔دریں اثناء کونسلر ربنوازاکبر کے قریبی حلقوں نے واضح کیا ہے کہ کونسلر ربنوازنے مانچسٹر کونسل آف ماسکس کے ایگزیکٹو ممبرکی حیثیت سے اس پروپیگنڈے کے اثرات زائل کرنے کی کوشش کی جو مسلمان اور انگریز کمیونٹی کے درمیان نفرت پیدا کرنے کاسبب بن رہا ہے۔ وہ اس افواہ کے اثرات کو زائل کرنا چاہتے تھے کہ کونسلر بین کلے مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں۔ نیز انہوں نے خانقاہ مسجد کی پلاننگ کی درخواست میں کوئی مدد نہیں کی – حالانکہ حقیقت یہی ہے اور اس بات کو خانقاہ مسجد کی انتظامیہ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پلاننگ کے دونوں درخواستوں میں کونسلر بین کلے نے مسجد کی مدد کی تھی -کونسلر بین کلے کواس جھوٹی بنیاد پر دی سیلیکٹ کرنا کہ وہ مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں ’ برنج کی تمام کمیونٹیوںکے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے – دوسری طرف کونسلر ربنواز کے قریبی حلقوں کا یہ مؤقف بھی ہے کہ اگر نفرت کی یہ کوششیں کامیاب ہو گئیں تو اس سے مسلمان نوجوان نسل کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے – سیاست کی لڑائی کو مذہب کی لڑائی بنانا مسلمان کمیونٹی کیلئے خطرناک ہو گا کیونکہ مسلمان تعداد میں تھوڑے ہیں اور اگر یہ نفرت پھیل گئی تو اس کا نقصان مسلمان نوجوانوں کو ہی ہو گا – ذرائع نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ کونسلر ربنواز اکبر نے برنج وارڈ کے چناؤ میں کوئی مداخلت کی ہے یاکسی کو دھمکی دی ہے – ان کے خلاف یہ کاروائی سیاست میںمنفی رویوں کو فروغ دینے کے مترادف ہے – دریں اثناء￿ کمیونٹی کی اکثر شخصیات نے کونسلر ربنواز اکبر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور ان پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات کو سخت ناپسندکیا ہے اور واضح کیا ہے کہ کونسلر ربنواز اکبر حق پر ہیں اور ان کا مؤقف درست ہے کہ برطانیہ کی مختلف کمیونٹیوں کے درمیان اتحاد و یگانگت ہونا ضروری ہے –

Related Articles