پجارا کو اسٹیو نام سے بلانے پر بروکس نے معافی مانگی
لندن ،نومبر۔ سمرسیٹ کے تیز گیند باز جیک بروکس نے 2012 میں نسل پرستی پر اپنے دو پرانے ٹویٹس کے لیے معافی مانگ لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یارکشائر کے دنوں میں ہندوستانی بلے باز چیتشور پجارا کو اسٹیو کے نام سے منسوب کرنے پر معذرت بھی کی۔ بروکس انگلینڈ کے تیزگیندباز ٹائمل ملز اور اسٹیورٹ لوڈٹ کے ساتھ بھی آکسفورڈ شائر کے لئے کچھ وقت تک کھیلتے ہوئے نسل پرستی پر بات چیت کرنے میں ملوث تھے۔ بدھ کوہی سمرسیٹ نے الزامات کی تحقیقات کرنے کی بات کہی تھی۔ کلب نے جمعرات کو بروکس کے تبصروں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ انہیں ایک فورمل سرزنش ملے گی اور انہیں مساوات، تنوع اور شمولیت سے متعلق وسیع تربیت میں حصہ لینے کی ضرورت ہوگی۔ 37 سالہ بروکس نے کہا کہ انہیں اس لفظ کا استعمال کرتے ہوئے شدیدافسوس ہے اورانہوں نے پورے دل سے معافی مانگی ہے۔ بروکس نے کہا، ’’میں قبول کرتا ہوں کی 2012 میں میرے ذریعہ کئے گئے دوٹویٹس میں استعمال کی گئی زبان ناقابل قبول تھی اور مجھے اس کے استعمال پر بہت افسوس ہے۔ میں ان ٹویٹس کو دیکھنے والے کسی بھی شخص کو ہوئی تکلیف کے لئے غیر مشروط معافی چاہتا ہوں۔ بروکس نے کہا، ’’جن دوکھلاڑیوں کو میں نے ٹویٹس بھیجے تھے، وہ میرے دوست ہیں اور یقینی طورپر میراارادہ انہیں یاانہیں پڑھنے والے کسی بھی شخص کو پریشان کرنے یا بے عزت کرنے کا نہیں تھا۔ یہ میری سمجھ ہے کہ اس وقت کوئی بھی شخص ناراض نہیں تھا، لیکن میں اسے قبول کرتا ہوں کہ زبان اہم ہے اور جن الفاظ کامیرے ذریعہ استعمال کیا گیا وہ دوسروں کو تکلیف دے سکتے ہیں۔ میں کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کی مذمت کرتا ہوں اورمجھے کبھی بھی امتیازی زبان کا استعمال نہیں کرناچایئے، گرچہ نیت اور سیاق و سباق کچھ بھی ہو۔ کسی بھی جرم کے لئے میں تہہ دل سے معافی مانگتاہوں۔