اشون کی ٹی-20 میں شاندار واپسی
رانچی، نومبر ۔ ہندوستان کے عظیم ٹیسٹ گیند بازوں کی فہرست میں مضبوط دعویداری رکھنے والے آف اسپنر روی چندرن اشون وائٹ بال کرکٹ کو نئی توانائی کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ آئی پی ایل میں اشون کی کارکردگی مسلسل اچھی رہی ہے۔ وہ آئی پی ایل 2018 میں ایک عام سیزن کے بعد 2019 سے لیگ کے بہترین گیند بازوں میں سے ایک رہے ہیں۔واشنگٹن سندر کے چوٹ لگنے سے ان کی غیر موجودگی میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں اشون کو موقع ملا اور ٹیم میں واپسی کے بعد انہوں نے 5.37 کی اکانومی سے آٹھ وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔ آئی پی ایل میں ان کے اعداد و شمار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے بھی زیادہ شاندار ہیں۔ پاور پلے میں اشون کے 38 اوور 2019 کے سیزن کے بعد کسی بھی اسپنر کے لیے سب سے زیادہ ہیں۔ اس دوران ان کی 10 وکٹیں بھی کسی بھی اسپنر کے لیے سب سے زیادہ ہیں۔مڈل اوورز میں، اشون نے تقریباً 106 اووروں میں صرف 22 وکٹ حاصل کی ہیں، جو بذات خود تھوڑا سا کم معلوم لگتے ہیں ۔ یہ اعداد و شمار یقیناً راہل چاہر (128 اوور میں 37 وکٹ)، یوزویندر چہل (127.1 میں 50) یا ورون چکرورتی (84 میں 27) سے بہتر ہیں لیکن اشون رن ریٹ کو روکنے میں بھی ماہر ہیں۔ بدھ کے روزبھی ایسا ہی ہوا۔ اشون پاور پلے میں اپنا پہلا اوور پھینکنے آئے اور صرف چھ رنز ہی دیے۔ ان کا دوسرا اوور اس وقت آیا جب دیپک چاہر نے 15 رن لُٹائے ا اور اس بار اشون نے سات رنز دیے۔ میچ کے بعد انہوں نے اسٹار اسپورٹس سے کہا، ٹی 20 کرکٹ میں یہ جاننا مشکل ہے کہ آپ گیند کو کتنی فلائٹ دیں اور کب ۔ ان کی خوبیوں کو دیکھتے ہوئے، اشون کی ٹی 20 کرکٹ میں حالیہ کامیابی کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ جے پور کے چار اوورز میں انہوں نے ایک جھلک دکھائی کہ اس دورے پر اسپین گیند کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے لئے کام آسان نہیں ہوگا۔ٹیسٹ میچوں میں اشون کے پاس زیادہ اوور اور جارحانہ فیلڈ کے ساتھ گیندبازی کرنے کا موقع ہوگا۔