یورینیم افزودگی جاری رہے گی، ایران کی دھمکی
واشنگٹن ،نومبر۔ ایران نے خبردارکیا ہے کہ امریکا جب تک سابق صدرڈونالڈ ٹرمپ کے دور میں اس کے خلاف عائدکردہ تمام پابندیاں ختم نہیں کردیتا،اس وقت تک وہ اپنے جوہری پروگرام پرپیش رفت جاری رکھے گا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعیدخطیب زادہ نے کہا کہ 2018 ء میں سابق صدر ٹرمپ دور میں جوہری سمجھوتے سے امریکاکے انخلا کے بعد تہران پرعائدکردہ تمام پابندیاں ختم کی جائیں۔اگرامریکا ایسا نہیں کرتا توایران اس کے ردعمل میں جوہری اقدامات جاری رکھے گا۔ ایران نے سابق صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کے جواب میں 2019ء میں بتدریج جوہری سمجھوتے کی خلاف ورزیاں شروع کی تھیں اور اس نے یورینیم کی اعلیٰ سطح پر افزودگی شروع کردی تھی۔ تاہم صدر جوبائیڈن نے برسراقتدارآنے کے بعد ایران سے بات چیت کا سلسلہ بحال کیا تھا اور اپریل سے جون تک دونوں ممالک کے درمیان ویانا میں جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے بالواسطہ مذاکرات کیے تھے۔ البتہ ایران میں نئے صدر ابراہیم رئیسی کے انتخاب کے بعد سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور اب یہ 29 نومبرکوویانا میں دوبارہ شروع ہونے والے ہیں۔بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعیدخطیب زادہ نے اپنے بیان میں ایران کے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ امریکاکواس بات کی ضمانت دینی چاہیے کہ وہ مستقبل میں جوہری سمجھوتے سے دوبارہ دستبردار نہیں ہوگا۔ ترجمان نے صحافیوں کوبتایا کہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور جوہری مذاکرات کار علی باقری آیندہ مذاکرات پرتبادلہ خیال کے لیے رواں ہفتے برلن، لندن اور پیرس جائیں گے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا مصر کے ساتھ ایران کے مذموم عزائم کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مصر کے ساتھ مل کر ایران کے عزائم کا مقابلہ کریں گے۔ واشنگٹن میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ایران کے معاملے پر قاہرہ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے لیبیا سے غیر ملکی افواج اور کرائے کے فوجیوں کو نکالنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے لیبیا کے انتخابات دسمبر میں شیڈول کے مطابق کرانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ سوڈان میں جاری تازہ سیاسی پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے بلنکن نے سوڈان میں ہنگامی حالت کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے سوڈان میں عبوری مرحلے کو اس کے درست ٹریک پر واپس لانے کا مطالبہ کیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے انسانی حقوق کے حوالے سے مصر میں جنرل سیسی کی حکمت عملی کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔ ادھر مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اپنے بیان میں مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان سرگرمیوں کے آغاز سے قبل بلنکن سے واشنگٹن میں ملاقات کی اور انہوں نے طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔