کولگام تصادم میں حزب کمانڈر اور اُس کا ساتھی ہلاک: آئی جی کشمیر
سری نگر، نومبر.جموں وکشمیر کے جنوبی ضلع کولگام کے چولگام علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں 2 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے ٹویٹر پر جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’کولگام میں حفاظتی عملے کے ساتھ تصادم انہوں نے بتایا کہ مہلوکین کی شناخت ضلع کمانڈر شیراز مولوی اور یاور بٹ کے بطور ہوئی ہے‘۔وجے کمار نے بتایا کہ ’مذکورہ دہشت گرد کالعدم تنظیم حزب کے ساتھ وابستہ تھے اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھے‘۔آئی جی کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ حزب کمانڈر شیراز مولوی سال 2016 سے سرگرم تھا اور اُس کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے بہت بڑی کامیابی ہے۔واضح رہے کہ جمعرات سہ پہر کے بعد سیکورٹی فورسز نے ضلع کولگام کے چانسر چولگام علاقے کو محاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا تھا تو اسی اثنا میں وہاں پر طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی ۔ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں ایک جنگجو جاں بحق ہوا تھا جس کے بعد فورسز نے گاؤں میں رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ اندھیرا چھا جانے کے نتیجے میں آپریشن کو صبح تک موخر کیا گیا اور جمعہ اعلیٰ الصبح ہی فورسز اور وہاں پر موجود ملی ٹینٹ کے درمیان پھر سے گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا اور کئی منٹوں تک جاری جھڑپ کے بعد تصادم کی جگہ حزب کمانڈر شیراز مولوی کی لاش برآمد کی گئی۔انہوں نے کہاکہ تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اس سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔