کانگریس اور اس کے لیڈر ملک کے لئے این پی اے کی طرح:نقوی

لکھنؤ:نومبر۔سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید کی کتاب سن رائز اوور اجودھیا نیشن ہڈ ان آور ٹائمس کا ذکر کرتےہوئے مرکزی اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ کانگریس اور اس کے لیڈر ملک کی عوام کے لئے نان فارمنگ اسیٹ(این پی اے) کی طرح ہیں جن کے بیان یا تحریروں کو کوئی سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے۔لکھنؤ کے اودھ شلپ گرام میں منعقد ہنرہاٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتےہوئے نقوی نے جمعرات کو کہا کہ کانگریس لیڈر زبردست مایوس اور حواس باختگی کا شکار ہیں۔ ان ہیں پارٹی کے اندر کوئی بھاؤ نہیں دے رہا ہے اور باہر ان کا کوئی مول نہیں ہے۔ یہ کہا جائے کہ کانگریسی لیڈروں کا کوئی مول بھاؤ نہیں ہے۔ اور پوری کانگریس کے لئے این اپی اے کی طرح ہے جو عوام کا اعتماد پوری طرح سے کھوچکی ہے تو کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب بھی جرائم یا فرقہ واریت کو سیاست کا چولہ پہنائیں گےت و اس کا حال کانگریس کے ذریعہ تشکیل کی گئی سچرکمیٹی کی طرح ہوگا جس کا کوئی بھی فائدہ اقلیتی سماج کو نہیں مل سکا۔ بی جےپی سبھی طبقات کی ترقی اور باختیاری کی سمت میں کام کرنے میں یقین رکھتی ہے۔ ملک کی آزادی میں پاکستان کے فاونڈ ر محمد علی جناح کا نام لینے پر سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو کے بیان پر پلٹ وار کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا جناح ہندوستان کے لئے ویلن؛تھا۔ ویلن ہے اور مستقبل میں بھی ویلن ہی رہے گا۔کچھ لیڈر جناح کو ہیرو کی طرح پیش کررہے ہیں جو مایوس کن ہے۔ ملک کی تقسیم کے ذمہ دار کو ملک ہمیشہ ویلن کی طرح یاد کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے طور پر ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ملک کے احترام،عزت نفس اور سیکورٹی کے فریضے کو موجودہ حکومت بخوبی کے ساتھ ادا کررہی ہے۔ اور کئی مواقع پر اس نے اسے ثابت بھی کیا ہے۔ رام مندر کی تعمیر کوملک کے لئے باعث افتخار قرار دیتے ہوئے نقوی نے کہا کہ جنم بھومی پر رام مندر کی تعمیر پورا ملک چاہتا تھا جسے نریندر مودی حکومت نے ممکن کردکھایا ہے۔قابل ذکر ہے کہ اجودھیا میں رام جنم بھومی تنازع کے فیصلے کو نو نومبر کو دوسال پورے ہونے کے موقع پر بدھ کو کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے اپنے کتاب سن رائز اوور اجودھیا نیشن ہڈ ان آور ٹائمس کا رسم اجراء کیا تھا۔ کتاب میں ہندو توا کا موازنہ دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس اور بوکو حرم سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ آج ہندو تو کی سیاست کاری ہورہی ہے۔

 

Related Articles