اجازت ملنے کے بعد پرینکا آگرہ کے لئے روانہ

لکھنؤ:اکتوبر۔ چوری کے الزامات میں پوچھ گچھ کے دوران پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے صفائی ملازم ارون والمیکی کے اہل خانہ سے ملنے آگرہ جانےپر بضد پرینکا کو حراست میں لینے کے بعد پولیس نے بلاآخر تاج نگری جانے کی اجازت دے دی اور وہ آگرہ کے لئے روانہ ہوگئیں۔محترمہ واڈرا بدھ کی دوپہر آگرہ کے لئے نکلی تھیں مگر آگرہ ایکسپریس وے کے انٹری پوائنٹ پر ان کے قافلے کو روک لیا گیا۔ پولیس افسران نے نقض امن وامان کے شبہ کا اظہا کرتے ہوئے کانگریسی لیڈر سے واپس لوٹنے کی اپیل کی مگر وہ آگرہ جانے پر بضد رہیں۔ تقریبا 100گاڑیوں کے قافلے میں موجود کانگریسی کارکنوں نے اس درمیان جم کر نعرے بازی کی۔محترمہ واڈرا کے ساتھ ریاستی صدر اجئے کمار للو اور پرمو کرشنن موجود تھے۔اس درمیان پارٹی حامیوں اور پولیس افسران کے درمیان نونک جھونک اوردھکا مکی بھی ہوئی۔ افسران نے پارٹی جنرل سکریٹری کو تیقن دیا کہ متوفی صفائی ملازم کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد انہیں جانے کی اجازت دی جائے گی لیکن کانگریسیوں کے شور وغل اور ٹریفک پر بڑھتے دباو کی وجہ سے پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا ۔انہیں پولیس لائن لایا گیا جہاں ایک گھنٹے رکھنے کے بعد شام تقریبا ساڑھے پانچ بجے آگرہ جانے کی اجازت دی گئی۔محترمہ واڈرا نے کہا کہ ان کے راستے پر یوپی حکومت جتنے بھی روڑے ڈالے ان کے قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے پولیس کے رویہ کی مذمت کرتےہوئے محترمہ واڈرا نے ٹوئٹ کیا ارون والمیکی کی موت پولیس حراست میں ہوئی ہے۔ ان کا کنبہ انصاف مانگ رہا ہے۔ میں پریوار سےملنے جانا چاہتی ہوں۔ اترپردیش حکومت کوڈر کس بات کا ہے کیوں مجھے روکا جارہا ہے۔ آج بھگوان والمیکی کی جینتی ہے وزیر اعظم نے مہاتما بدھ پر بڑی باتیں کیں ہیں لیکن ان کے پیغامات پر حملہ کررہے ہیں۔اسمبلی انتخابات سے پہلےسڑک پر اترکر کانگریس میں جان پھونکنے کی لگاتار کوشش کررہی محترمہ واڈرا نے آگرہ کے واقعہ کی آض صبح مذمت کرتے ہوئے ریاست کی یوگی حکومت کو ایک بار پھر نظم ونسق کے مسئلے پر گھیرا۔انہوں نےٹوئٹ میں لکھا کسی کو پولیس کسڈٹی میں پیٹ پیٹ کر مار دینا کہاں کاانصاف ہے۔آگرہ پولیس حراست میں ارون والمیکی کی موت کا واقعہ قابل مذمت ہے۔ بھگوان والمیکی جینتی کے دن اترپردیش حکومت نے ان کے پیغام کے خلاف کام کیا ہے۔ اعلی سطحی جانچ و پولیس والوں پر کاروائی ہو اور متاثرہ کنبے کو معاوضہ ملے۔اس کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری نے آگرہ جانے کا فیصلہ کیا اور سابق امیدوار پرمود کرشنم کے ساتھ آگرہ کے لئے روانہ ہوگئیں۔ کانگریس کے ذرائع کا کہنا تھا کہ پارتی جنر ل سکریٹری پولیس حراست میں جان گنوانے والے صفائی ملازم کی ماں اور اہل خانہ سے ملاقات کریں گی۔ابھی وہ آگرہ ایکسپریس وے کے انٹری پوائنٹ پر پہنچی تھیں کہ پولیس نے ان کے قافلے کو روک لیا۔قابل ذکر ہے کہ آگرہ کے جگدیش پور ا علاقے میں چوری کےالزام میں پکڑے گئے صفائی ملازم کی منگل کی رات پولیس حراست میں موت ہوگئی تھی۔ جگدیش پورا تھانے کے مال خانے میں ہفتہ کی رات کو دروازہ توڑ کر 25لاکھ روپئے کی چوری کی گئی تھی۔ واقعہ کے اگلے دن انسپکٹر انوپ کمار تیواری سمیت چھ پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا تھا۔ اس معاملے میں نامعلوم چوروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے پولیس نے جانچ شروع کی۔شبہ کے بعد پولیس نے صفائی ملازمین ارون والمیکی کے گھر پر دبش دی تو وہ لاپتہ تھا۔ منگل کو پولیس نے اسے تاج گنج علاقے سے حراست میں لے لیا۔ اس سے پوچھ گچھ کے دوران صفائی ملازم کی حالت بگڑ گئی۔ اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

 

Related Articles