دماغی صحت کی خدمات کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر: ڈبلیو ایچ او

نئی دہلی،  کورونا وائرس کووڈ-19 کے تیزی سے پھیلنے سے دنیا بھر میں صحت کا نظام خستہ پڑنے کے سبب دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو اس کا شدید نقصان اٹھانا پڑ رہاہے۔
اس افراتفری کے ماحول میں  دنیا بھر کے 93 فیصد ممالک میں ذہنی صحت کی خدمات درہم برہم ہوگئی ہيں، جس کی وجہ سے دماغی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے آج جاری ہونے والے ایک نئے صحت سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ  دماغی صحت خدمات کے متاثر ہونے کے پیش نظر دماغی صحت کی ضرورت والے  72 فیصد بچے اور نوعمر اطفال، 70 فیصد بوڑھے اور 61 فیصد حاملہ خواتین کو دماغی صحت کی سہولیات اور پیدائش کے بعد دی جانے والی ذہنی صحت کی خدمات فراہم نہیں کی جاسکیں۔
اس سروے کی رپورٹ ذہنی صحت کے معاملے پر عالمی ادارہ صحت کے ذریعہ  10 اکتوبر کو منعقد ہونے والے عالمی آن لائن پروگرام سے پہلے جاری کی گئي ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے یہ سروے جون اور اگست کے درمیان 130 ممالک میں کیا تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ کورونا وائرس کی وبا سے  دماغی اور اعصابی خدمات کتنا متاثر ہوئی ہيں اور مختلف ممالک اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کیا طریقہ کار اختیار کر رہے ہیں۔

 

Related Articles