وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی الوداعی وجذباتی خطاب

 ممبئی،  جون ۔اپنے ممکنہ استعفیٰ سے قبل، وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے باغیوں کو اپنے جذباتی چیلنج کے بعد حتمی کالیں کرنا شروع کر دیں کہ وہ عہدہ کے ساتھ ساتھ شیو سینا کے صدر سربراہ کاعہدہ بھی چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔اور رات دیر گئے اپنے نجی مکان ماتوشری پہنچ گئے،جہاں جم غفیر نے استقبال کیا۔باغی شیوسینا اراکین نے مکتوب لکھ کر انہیں نظر انداز کرنے کی بات کہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، اتحادی پارٹنر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر اور وزیر جینت پاٹل نے وزیر اعلیٰ کے عہدہ چھوڑنے کے امکان کو مسترد کر دیا اور امید ظاہر کی کہ سیاسی بحران ختم ہو جائے گا۔ کل شام، ٹھاکرے نے سوشل میڈیا کے ذریعے خطاب کیا اور دونوں اہم عہدوں سے دستبردار ہونے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا بشرطیکہ وزیر ایکناتھ شندے کی قیادت میں باغی ان سے ملنے آئیں اور کہیں کہ وہ نہیں چاہتے کہ وہ عہدہ پر برقراررہیں۔ تاہم، شندے نے وزیر اعلیٰ کی پیشکش کو فوری طور پر ٹھکرا دیا، اپنی پیشگی شرط کو دہراتے ہوئے کہ شیو سینا کو پہلے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس کے ساتھ اپنی مہا وکاس اگھاڑی کی اتحادی حکومت سے باہر نکلنا چاہیے۔ اس کے چند گھنٹے بعد، رات دیر گئے، ٹھاکرے اور کنبہ نے اپنا سامان باندھا اور مالابار ہل میں وزیر اعلی کی سرکاری رہائش گاہ ورشا سے نکلے اور باندرہ میں خاندانی گھر ماتوشری واپس آئے۔ اس سے پہلے انہوں نے این سی پی کے صدر شرد پوار اور این سی پی کے ریاستی سربراہ پاٹل، کانگریس لیڈروں بشمول ریاستی صدر نانا پٹولے اور مرکزی لیڈر کمل ناتھ کے علاوہ سینا کی دیگر سینئر قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں۔ آج، ٹھاکرے منترالیہ کے تمام اعلیٰ بیوروکریٹس کی ایک آن لائن میٹنگ سے بظاہرایم وی اے حکومت کے 30 ماہ کے دور میں ان کے تعاون اور شراکت کے لیے اظہار تشکر کرنے والے ہیں۔ سینا کے ایم پی سنجے راوت نے آج ممبئی میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے سیاسی تعطل جاری رکھا کہ باغی گروپ کے ’’تقریباً 20 ایم ایل ایز‘‘ پارٹی قائدین کے ساتھ رابطے میں ہیں، اس کے علاوہ فی الحال ممبئی میں موجود 15 ارکان کے علاوہ ہیں۔ ’’تقریباً 20 ایم ایل اے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں… جب وہ ممبئی آئیں گے تو آپ کو پتہ چل جائے گا۔ ہم جلد ہی انکشاف کریں گے کہ کن حالات اور دباؤ کے تحت ان (باغی) ایم ایل ایز نے ہمیں چھوڑ دیا، راوت نے اعلان کیا۔ این سی پی کے پاٹل نے آج امید ظاہر کی کہ باغی سینا میں واپس آجائیں گے اور ایم وی اے حکومت کے تسلسل کو یقینی بنائیں گے جس کے لیے ٹھاکرے تمام تر کوششیں کر رہے ہیں اور دیگر اتحادی پوری طرح مدد کر رہے ہیں۔

Related Articles