امریکہ میں برڈ فلو سے انسان کے متاثر ہونے کا پہلا کیس سامنے آگیا

کولوراڈو،اپریل۔امریکہ میں صحتِ عامہ کے نگراں ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے ریاست کولوراڈو میں ایک شخص میں ‘اے ایچ فائیو انفلوئنزا’ وائرس کی موجودگی کی تصدیق کردی ہے۔ یہ امریکہ میں ایچ فائیو برڈ فلو سے کسی انسان کے متاثر ہونے کا پہلا کیس ہے۔سی ڈی سی کے مطابق مذکورہ شخص ایچ فائیو این ون برڈ فلو سے مشتبہہ طور پر متاثرہ پولٹری کے پرندوں کو تلف کرنے کی کارروائی میں شریک تھا۔ادارے کی رپورٹ کے مطابق مریض کو گزشتہ چند دنوں سے شدید تھکاوٹ کی شکایت تھی اور تاحال اس کے علاوہ اس میں کوئی اور علامت ظاہر نہیں ہوئی۔ مریض کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے اور اسے اینٹی وائرل دوا اوسلٹیمیویئر دی جارہی ہے۔سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ ایچ فائیو این ون وائرس کے بارے میں ادارہ تعین کرچکا ہے کہ اس کے خطرات کم درجے کے ہیں اور انسان میں اس کی منتقلی کی تشخیص کے بعد بھی وائرس کے خطرات کی نوعیت یہی رہے گی۔عالمی سطح پر ایچ فائیو گروپ میں شامل وائرس کی انسانوں میں منتقلی کا یہ دوسرا کیس ہے۔ سی ڈی سی کے مطابق ایسا پہلا کیس دسمبر 2021 میں برطانیہ میں سامنے آیا تھا۔امریکہ کی 29 ریاستوں میں کاروباری سطح پر پالے جانے والے، گھروں میں رکھے پرندوں اور 34 ریاستوں میں جنگلی پرندوں میں ایچ فائیو این ون وائر س کی موجودگی کی تشخیص ہوچکی ہے۔ ادارے کی جانب سے 2021 کے آخرمیں شروع کی گئی مانیٹرنگ کے بعد یہ نتائج سامنے آئے تھے۔اپنے ایک بیان میں سی ڈی سی نے بتایا ہے کہ ایچ فائیو این ون سے متاثرہ پرندوں کی قربت کی بنا پر 2500 افراد کے طبی ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا تھا جس میں سے تاحال صرف کولوراڈو میں ایک شخص میں اس کی منتقلی سامنے آئی ہے۔سی ڈی سی کے مطابق متاثرہ شخص پولٹری کے پرندوں کو تلف کرنے کی کارروائی میں شریک تھا لیکن اس کے ساتھ کام کرنے والے افراد کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

 

Related Articles