منوج باجپائی کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پیغام کو اجاگر کرنیوالی نظم وائرل

ممبئی ،اپریل۔2020 میں بولی وڈ اداکار منوج باجپائی نے ایک نظم پڑھ کر سنائی تھی جس میں انہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پیغام کو اجاگر کیا گیا تھا، اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب دھوم مچا رہی ہے۔ اس نظم کو فلم ساز ملاپ زویری نے لکھا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ دیکھ کر بہت اچھا لگا کہ موجودہ دور کے لوگوں تک نظم کے پیغام کو پہنچایا جارہا ہے۔بھگوان اور خدا کے عنوان سے لکھی گئی اس نظم کو دو منٹ کے ویڈیو میں قید کیا گیا ہے۔ اس نظم میں دو مذاہب کے تنازعات اور مذاہب میں گمنام ہوتی ہوئی انسانیت کو بیان کیا گیا ہے۔ نظم میں باجپائی کہتے ہیں کہ بھگوان اور خدا آپس میں بات کر رہے تھے، مندر اور مسجد کے بیچ چوراہے پر ملاقات کر رہے تھے، کہ ہاتھ جوڑے ہوئے ہوں یا دعا میں اٹھے، کوئی فرق نہیں پڑتا۔زویری نے اصل میں یہ ویڈیو مئی 2020 میں اس وقت ریلیز کی تھی جب پورا بھارت کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کو جھیل رہا تھا۔ لیکن حالیہ دنوں میں مدھیہ پردیش، گجرات اور قومی دارالحکومت دہلی جیسی ریاستوں میں فرقہ وارانہ واقعات رپورٹ ہوئے تب یہ نظم ایک بار پھر سوشل میڈیا صارفین کے درمیان وائرل ہونے لگی۔زویری کے مطابق یہ ویڈیو رونما ہوئے کچھ بدقسمتی کے واقعات کی وجہ سے دوبارہ منظر عام پر آئی ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے اسے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بھی شیئر کیا ہے۔ فلمساز نے کہا کہ حالیہ دور میںایسے افسوسناک واقعات پیش آئے ہیں جہاں دو برادریوں کے لوگ آپس میں لڑ پڑے اور انہوں نے اس ویڈیو کو متعلقہ بنادیا ہے۔ فلمساز نے مزید کہا کہ ہندو اور مسلمان امن سے رہ رہے ہیں اور یہی وہ پیغام ہے جو نظم دینے کی کوشش کرتی ہے۔ نظم بھگوان اور خدا ہدایت کار کی دوسری نظم ہے، اس سے پہلے انہوں نے میرا بھارت مہان لکھی تھی جوجان ابراہم نے سنائی تھی، اس نظم میں بھارت کی روح کی تعریف کی گئی ہے۔

Related Articles