"ہم اتنے غریب تھے کہ کھانا نہ ملنے کی وجہ سے بھوک کی دائمی کمی کا شکار ہوگئی” معروف ماڈل نے اپنی زندگی کے بارے میں انتہائی افسوسناک انکشاف کردیا

لندن،نومبر۔ برطانوی ماڈل اور معروف ٹی وی میزبان پیڈی مک گنیز کی اہلیہ کرسٹین مک گنیز نے گزشتہ روز اپنے ساتھ بچپن میں ہونے والی جنسی زیادتی، استحصال اوراپنی انتہائی تکلیف دہ ماحول میں پرورش کے متعلق کچھ ایسے انکشافات کیے ہیں کہ ان کے مداح دنگ رہ گئے۔ دی سن کے مطابق 33سالہ کرسٹین نے پہلی بار اپنی زندگی کے ان افسوسناک پہلوؤں سے اپنی حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ’اے نیوٹی فل نائٹ میئر‘ (A Beautiful Nightmare)پردہ اٹھایا ہے۔ کرسٹین لکھتی ہے کہ کس طرح اسے سکول کے ایک لڑکے نے کم عمری میں ہی جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا تھا اور کس طرح ایک فیملی فرینڈ اس کا جنسی استحصال کرتا رہا۔ کرسٹین اپنی فیملی کے مشکل مالی حالات کے متعلق لکھتی ہیں کہ ’’میرے بچپن کا زمانہ انتہائی تکلیف دہ تھا۔ میری فیملی اس قدر مشکل مالی حالات سے گزر رہی تھی کہ ہمیں کھانا بھی بمشکل ملتا تھا۔ اسی عرصے میں بھوک کے مارے ایک دفعہ میں نے چوری کی کوشش بھی کی تھی۔ کھانا نہ ملنے کی وجہ سے میں بھوک کی دائمی کمی کا شکار ہو گئی اور کئی سال تک اس عارضے میں مبتلا رہی۔ اگر میں ایمانداری سے کہوں تو آج بھی کسی حد تک میں اس بیماری کی زد میں ہوں۔‘‘اپنے ساتھ ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات کے متعلق کرسٹین لکھتی ہیں کہ ’’9سے 13سال کی عمر کے دورا ن مجھے ہمارا ایک فیملی فرینڈ جنسی استحصال کا نشانہ بناتا رہا۔ وہ مجھے اپنے ساتھ اپنے گھر لے جاتا جہاں مجھے فحش ویڈیوز دکھاتا تھا۔ اس وقت مجھے ان صورتحال کی سمجھ نہیں آتی تھی لیکن اب میں جانتی ہوں کہ وہ شخص بچوں میں جنسی رغبت رکھنے والا ہوس پرست تھا۔ 13سال کی عمر میں میں نے شراب پینی شروع کر دی تھی۔ اس دوران میں ایک ہاؤس پارٹی میں گئی جہاں میرے ہی سکول میں پڑھنے والے ایک طالب علم نے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ اس کے بعد شراب پر میرا انحصار بڑھتا چلا گیا۔ اس لت سے 20سال کی عمر کو پہنچ کر میں نے چھٹکارا حاصل کیا۔‘‘

Related Articles