برطانیہ میں مکان کی اوسط قیمت ڈھائی لاکھ پونڈ کے نشان کو عبور کرگئی

لندن ،نومبر۔ برطانوی مکان کی اوسط قیمت ڈھائی لاکھ پونڈ کے نشان کو عبور کر گئی، ایک انڈکس کے مطابق ایک مخصوس برطانوی گھر کی قیمت پہلی مرتبہ ایک چوتھائی ملین پونڈ کو عبور کر گئی۔ نیشن وائیڈ بلڈنگ سوسائٹی نے کہا ہے کہ اکتوبر میں مکان کی اوسط قیمت 9 اعشاریہ 9 فیصد سالانہ اور صفر اعشاریہ 7 فیصد کے ماہ بہ ماہ اضافے کے ساتھ 2 لاکھ 50 ہزار پونڈ تھی، نیشن وائیڈ کے چیف اکنامسٹ رابرٹ گارڈنر نے کہا ہے کہ ایک مخصوص برطانوی گھر کی قیمت اب ڈھائی لاکھ پونڈ عبور کر گئی ہے جو مارچ 2020ء میں وبا کے آغاز سے اب تک 30 ہزار 728 پونڈ اضافے کی حامل ہے، انہوں نے بتایا کہ گھروں کی طلب مضبوط رہی ہے اور طلب ستمبر کے اختتام پر سٹمپ ڈیوٹی کے خاتمے کے باوجود مضبوط ہے۔ ستمبر میں درحقیقت مارگیج کی درخواستیں 72 ہزار 645 کی تعداد کے ساتھ زیادہ رہی ہیں اور 2019ء میں ریکارڈ کردہ ماہانہ اوسط سے 10 فیصد زائد ہیں، مارکیٹ میں گھروں کی کمی کے ساتھ یہ واضح کرنے میں مدد کرتی ہیں کہ قیمتوں میں اضافہ کیوں سرگرم رہا ہے بہرحال کئی عوام یہ اشارہ کرتے ہیں کہ سرگرمی کی رفتار کم ہو سکتی ہے، یہ اب بھی واضح نہیں ہے کہ وسیع تر معیشت حکومت کی سپورٹ کے اقدامات کی واپسی پر کسی طرح کا ردعمل ظاہر کرے گی، مصارف زندگی میں تیزی سے اضافے کے نتیجے میں حالیہ مہینوں میں صارف کا اعتماد کمزور ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ان افواہوں میں اضافہ ہوا ہے کہ بنک آف انگلینڈ آنے والے مہینوں میں سود کی شرح میں اضافہ کرے گا، سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ بنک کی شرحوں میں سال کے اختتام سے قبل صفر اعشاریہ ایک فیصد کی ریکارڈ کم سطح میں اضافہ کیا جائے گا، امکان ہے کہ اسے صفر اعشاریہ 25 یا صفر اعشاریہ 5 فیصد کر دیا جائے اور شاید ایک سال کے اندر شرح ایک فیصد ہو جائے،معیشت کے کمزور نہ ہونے کی شرط کے ساتھ برطانیہ کے گھروں پر سود کی شرح میں محدود اضافے کا اثر معتدل رہے گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ قرضہ لینے والوں کی نسبتاً کم تعداد کسی بھی تبدیلی سے براہ راست متاثر ہوگی، بنک کی شرح میں تبدیلی سے زیادہ تر پرسنل لون اور کریڈٹ کارڈز پر لئے جانے والے قرضے متاثر نہیں ہوں گے، اسی طرح نئے مارگیجز کی بھارتی اکثریت کو حالیہ برسوں میں فکسڈ سود کی شرح پر توسیع دی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ سود کی شرح کے صفر اعشاریہ 4 فیصد اضافے کے ساتھ سفر اعشاریہ 5 فیصد ہونے کے قرضہ لینے والوں پر معتدل اثر کا امکان پایا جاتا ہے۔

Related Articles