چھوٹے ترقی پذیر جزیروں کو سیٹلائٹ انفارمیشن مہیا کروائے گا ہندوستان : مودی
گلاسگو، (برطانیہ)، نومبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو چھوٹے اور ترقی پذیر جزیرے والے ممالک کے لیے ایک خصوصی سہولت شروع کرنے کا اعلان کیا تاکہ انہیں طوفان اور ساحلی انتظام کے لیے بروقت سیٹلائٹ پر مبنی معلومات فراہم کی جا سکیں۔ ان ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔وزیر اعظم مودی نے سمندر سے گھرے چھوٹے جزیرے والے ممالک کا موازنہ سمندری صدف سے نکلنے والے موتیوں کے مالا سے کیا اور انہیں دنیا کی خوبصورتی قرار دیا۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ہندوستان کی خلائی ایجنسی اسرو ترقی پذیر چھوٹے جزیروں کے ممالک (ایس آئی ڈی ایس ) کے لیےایک اسپیشل ڈیٹا کی سہولت بنائے گی۔ اس کے ساتھ ایس آئی ڈی ایس سیٹلائٹ کے ذریعے طوفانوں اور مرجان کے جزیروں (کورل- ریف) اور ساحلی علاقوں وغیرہ کے بارے میں بروقت معلومات ملتی رہے گی۔ وزیر اعظم نے منگل کو یہاں موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی جنرل کانفرنس سی او پی 26 کے دوران منگل کو اس پہل کا رسمی اعلان کے منعقد خصوصی پروگرام میں کہا،’چھوٹے ترقی پذیر جزیروں کے ممالک (ایس آئی ڈی ایس) میں’ انفراسٹرکچر فار ریسیلیئنٹ آئیلینڈ اسٹیٹس‘(آئیرِس)کا آج افتتاح ایک نئی امید پیدا کرتا ہے‘۔ یہ پہل ہندوستان، آسٹریلیا اور برطانیہ کی قیادت میں شروع کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیوگوٹیرس، آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے علاوہ ماریشس اور جمیکا کے رہنما بھی اسٹیج پر موجود تھے۔مسٹر مودی نے کہا، ’میں سی ڈی آر آئی اتحاد کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میرے لیے سی ڈی آر آئی یا آئی آر آئی ایس صرف جزیرہ نما ممالک کے بنیادی ڈھانچے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ انسانی فلاح و بہبود کی انتہائی حساس ذمہ داری کا حصہ ہے، بنی نوع انسان کے تئیں ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور یہ ہمارے گناہوں کا ایک طرح کا مشترکہ کفارہ ہے‘۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند دہائیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ کوئی بھی موسمیاتی تبدیلی کے قہر سے محفوظ نہیں ہے۔ چاہے وہ ترقی یافتہ ممالک ہوں یا قدرتی وسائل سے مالا مال ملک، یہ سب کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ اس میں بھی اس کا سب سے بڑا خطرہ چھوٹے جزائر اور ترقی پذیر ممالک (ایس آئی ڈی ایس) کو ہے۔انہوں نے ان ممالک میں مضبوط انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے کیے گئے خصوصی اقدامات کو اہم قرار دیا۔ مسٹر مودی نے کہا،’میں چھوٹے ترقی پذیر جزیروں کے ممالک کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ایک مضبوط پہل آئی آر آئی اےکے آغاز کو بہت اہم سمجھتا ہوں۔ اس کے ذریعے ان ممالک کے لیے ٹیکنالوجی، رقم اور ضروری معلومات اکٹھی کرنا آسان ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اچھے انفراسٹرکچر کی حوصلہ افزائی کرے گا اور صلاحیت کے حامل ان چھوٹے اور کم آبادی والے جزیرے والے ممالک میں زندگی اور معاش دونوں کو فائدہ دے گا۔انہوں نے کہا کہ جزیرہ نما ممالک کے لیے آئرس کا آغاز ایک نئی امید، ایک نیا اعتماد پیدا کرتا ہے۔ اس اقدام سے ان ممالک کے لیے کچھ کرنے کا اطمینان حاصل ہوتا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرے سے سب سے زیادہ گھرتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام کسی سیمینار کی بحث کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ طویل دماغی عمل کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے اس موقع پر بحرالکاہل اور کیریبین جزائر کے لیے ہندوستان کی شمسی توانائی کی پہل کا بھی ذکر کیا۔