مرکزی حکومت ڈینگو سے نمٹنے کے لیے مشترکہ ایکشن پلان بنائے گی: منڈاویا
نئی دہلی، نومبر۔ مرکزی وزیر صحت و خاندانی فلاح و بہبود منسکھ منڈاویا نے دہلی میں ڈینگو کی خوفناک صورتحال سے نمٹنے کے لئے ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کے درمیان باہمی تال میل پر زور دیا ہے اور اس کے پیش نظر ایک مشترکہ ایکشن بنائے گی۔ مسٹر منڈاویا نے پیر کو یہاں دہلی حکومت اور مرکزی حکومت کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی اور کہا کہ تمام میونسپل کارپوریشنز، نئی دہلی میونسپل کونسل، کنٹونمنٹ بورڈ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی ڈینگی مچھر پر قابو پانے کی کوششوں میں شامل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گھروں، ہوٹلوں، صنعتوں، پانی کے ٹینکوں میں جمع پانی کو ہٹایا جائے اور ان بستیوں کی نشاندہی کی جائے جہاں پانی استعمال کے لیے ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ میٹنگ میں مرکزی ہیلتھ سکریٹری راجیش بھوشن، نیشنل ہیلتھ مشن کے ڈائریکٹر اور انڈر سکریٹری وکاس شیل، دہلی کے چیف سکریٹری صحت بھوپندر بھلا اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ مرکزی وزیر نے بتایا بہت سے غریب لوگ ڈینگو سے متاثر ہوتے ہیں جو پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ سے کمزور ہو جاتے ہیں۔ وسیع پیمانے پر ڈینگی ٹیسٹنگ پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے اہم قدم ڈینگی کی نشاندہی کرنا ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ جانچ میں تیزی لائی جائے تاکہ تمام معاملات کی اطلاع دی جاسکے اور مناسب علاج کیا جاسکے۔ مرکزی وزیر نے مرکز اور ریاستوں کے درمیان موثر تال میل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے بتایاکہ کچھ ہسپتالوں میں ڈینگی کے کیسز زیادہ ہیں جبکہ دیگر ہسپتالوں میں بستر خالی ہیں۔ انہوں نے دہلی حکام سے درخواست کی کہ وہ ڈینگی کے علاج کے لئے کووڈ بیڈ کو دوبارہ بنانے کے امکان پر غور کریں۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی وزارت صحت کے حکام ڈینگی سے نمٹنے کے لیے ایک تفصیلی ایکشن پلان تیار کرنے میں تعاون کریں گے۔ دہلی حکومت نے ڈینگی کو ایک نوٹیفائڈ بیماری قرار دیا ہے جس سے اس بیماری کی رپورٹنگ اور نگرانی میں اضافہ ہوگا۔ دہلی بخار کے تمام معاملات، ڈینگو کے مشتبہ کیسز اور تصدیق شدہ کیسوں کی نگرانی کر رہا ہے۔ تمام ہسپتالوں کو مچھروں کے لیے زیرو ٹالرنس سائٹس میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ مسٹر منڈاویا نے مرکزی صحت سکریٹری کو ہدایت دی کہ وہ ریاستوں میں ڈینگو کے زیادہ کیسز کی نشاندہی کریں اور ماہرین کی ایک ٹیم بھیجی جائیں۔