ہندوستان اپنے سمندری مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے : راج ناتھ

نئی دہلی ، اکتوبر۔ وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے آج زور دے کر کہا کہ ہندوستان اقوام متحدہ کے قواعد پرمبنی نظام کی حمایت کرتا ہے لیکن ساتھ ہی اپنے سمندری مفادات کے تحفظ کے لئے بھی پابند عہد ہے ۔ مسٹر سنگھ نے بدھ کے روزانڈوپیسیفک ریجنل ڈائیلاگ 2021 کو کلیدی مقرر کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ ہندوستان سمندری قوانین سے متعلق اقوام متحدہ کنونشن 1882 کے مطابق تمام ممالک کے حقوق کا احترام کرتا ۔ ساتھ ہی ہم ضابطوں پر مبنی سمندری نظام کی حمایت کرتے ہوئے اپنی سمندری سرحدوں اور خصوصی اقتصادی خطوں سے متعلق اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں‘‘ ۔تین روزہ کانفرنس جمعہ تک جاری رہے گی ۔ وزیر دفاع کانفرنس میں موجود نہیں تھے اور نہ ہی انہوں نے ورچوئل شرکت کی۔ ان کا پہلے سے ریکارڈ شدہ پیغام کانفرنس میں دکھایا اور سنایا گیا۔ قبل ازیں کنوینر نے وزیر دفاع کا تعارف بھی کرایا۔وزیر اعظم نریندر مودی کے اس تبصرے کہ انڈوپیسیفک ایک قدرتی خطہ ہے، جس سے مختلف ’اداروں‘ کی پالیسیاں آپس میں جڑی ہوئی ہیں، کا تذکرہ کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ سمندررابطے اور مواصلات کا ایک اہم ذریعہ ہے جس کے ذریعے سامان اور خیالات کے تبادلے کے ساتھ ساتھ دنیا کو ایک دوسرے کے قریب لایا جا سکتا ہے۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ سمندر انسانیت کی پائیدار ترقی کے لیے بہت سے مواقع فراہم کرتا ہے، وہیں اس کے ذریعے دہشت گردی، بحری ڈکیتی، منشیات کی اسمگلنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز بھی سامنے آرہے ہیں ۔ انہوں نے ان چیلنجز سے مل کر نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرم بیر سنگھ، بحریہ کے سابق سربراہ سنیل لانبا اور مختلف شعبوں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اس کانفرنس کا اہتمام پہلی بار سال 2018 میں کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے ہر سال اس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس سال کی کانفرنس کا فوکس آٹھ مخصوص ذیلی موضوعات پر ہے ، جس کا اہم موضوع ’21ویں صدی کے دوران سمندری اسٹریٹجی کی بتدریج ترقی : ضروریات، چیلنجز اور آگے کا راستہ ‘ ہے ۔ ان ذیلی موضوعات پر آٹھ سیشنز میں پینل مباحثے ہوں گے، جو تین دن تک جاری رہیں گے۔ اس طرح مختلف زاویوں سے بحث کرنے کا مناسب موقع ملے گا۔یہ آٹھ ذیلی موضوعات انڈو پیسفک خطے میں سمندری اسٹریٹجی کی ترقی : مماثلت، اختلافات، توقعات اور خدشات، بحری سلامتی پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مناسب حکمت عملی ، بندر گاہ سے متعلق سمندری رابطے اور ڈویلپمنٹ سٹریٹیجی، تعاون پر مبنی سمندری کام کرنے کی جگہ بیداری اسٹریٹجی، قواعد پر مبنی انڈو پیسیفک میری ٹائم سسٹم کو مدنظر رکھتے ہوئے مخالفانہ جذبات کے تحت قانونی طریقہ کار اور اصولوں کو نظر انداز کرنے کا بڑھتا ہوا رجحان،، علاقائی پبلک پرائیویٹ میری ٹائم پارٹنرشپ کو فروغ دینے کی حکمت عملی، اور توانائی کے عدم تحفظ کو کم کرنے والی حکمت عملی، انسانی ساختہ سمندری مسائل کا آزالہ کرنے والی حکمت علی شامل ہیں ۔

 

Related Articles