غریبوں کو سستا علاج مہیا کروانے کے تئیں پابند عہد ہے حکومت: مانڈویہ
نئی دہلی، اکتوبر۔صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ مانڈویہ نے منگل کو غریبوں کو سستا اور بہتر علاج مہیا کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف صحت مند شہریوں سے ہی ملک خوشحال ہو سکتا ہے۔مسٹر مانڈویہ نےیہاں ایک پریس کانفرنس میں پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کے بارے میں تفصیلی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی تمام اسکیموں کا مقصد عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیوشمان بھارت، ڈیجیٹل انڈیا، کھیلو انڈیا، فٹ انڈیا، جن آروگیہ اور یوگا وغیرہ جیسے اقدامات کا مقصد غریب آدمی کی صحت کی حفاظت کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کا بنیادی مقصد غریب لوگوں کو سستی اور معیاری صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے۔ اس کے تحت ہر ضلع میں صحت کی بہتر خدمات فراہم کی جائیں گی۔ حکومت موجودہ صحت خدمات کے علاوہ اضلاع میں کم از کم ایک اسپتال بنائے گی۔ اس کا فائدہ یہ ہو گاکہ اگر ایک اسپتال کسی بیماری کے لیے مخصوص کر دیا جاتا ہے تو دوسری خدمات جاری رکھی جا سکتی ہیں۔مرکزی وزیر نے کہا کہ اس مشن کے ساتھ ملک میں وبا جیسی آفت سے نمٹنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار ہو جائے گا۔ یہ ڈھانچہ ریاستوں کے تعاون سے تیارہو گا۔ پورے ملک میں علاقائی سطح پر پانچ این سی ڈی سی سینٹر قائم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 20 میٹرو(شہروں) میں این سی ڈی سی سینٹر بھی قائم کیے جائیں گے۔مسٹر مانڈویہ نے کہا کہ ملک میں پہلی بار دو کنٹینر اسپتال تیار کیے جائیں گے۔ یہ ایشیا میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر اسپتال 100 بیڈ کا ہوگا۔ ان میں سے ایک شمالی ہندوستان میں اور دوسرا جنوبی ہندوستان میں رہے گا۔ ضرورت پڑنے پر انھیں سڑک، ریل اور ہوائی راستے سے کہیں بھی لے جایا جا سکے گا۔ بچوں کے لیے کووِڈ ویکسین کے بارے میں مرکزی وزیر نے کہا کہ ویکسین کو منظوری دینے کے عمل میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اس کے لیے خاص گروپ اور ادارے ہیں جو اس کے بارے میں فیصلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے لیے کو ویکسین ٹیسٹ کے مراحل میں ہے۔ بچوں کے لیے زائیڈس ویکسین کی منظوری کا عمل آخری مرحلے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں صحت کی نگرانی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا عمل 2005 سے جاری ہے۔ اس کی خامیاں موجودہ مشن سے دور کی جائیں گی۔ بلاک، ضلع اور ریاستی سطح پر سہولتیں بڑھائی جائیں گی۔ پانچ لاکھ سے زائد آبادی والے 602 اضلاع میں آئی سی وی اسپتال بنائے جائیں گے اور انہیں دوسرے اضلاع سے منسلک کیا جائے گا۔