برطانوی ماڈل نے جسم فروش انڈسٹری کا بھانڈا پھوڑ دیا

لندن،اکتوبر۔شوبز انڈسٹری میں جسم فروشی کے موضوع پر گاہے بات ہوتی رہتی ہے مگر انڈسٹری کے اکثر لوگ اس سے انکار کرتے ہیں تاہم اب ایک نوعمر برطانوی ماڈل نے اپنی انڈسٹری کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ دی سن کے مطابق لندن کی رہائشی 20سالہ جاز ایگر نامی اس ماڈل نے انکشاف کیا ہے کہ اس کی انڈسٹری میں نوعمر لڑکیوں کو امیر مردوں کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کے عوض ہزاروں پآنڈز کی آفرز کی جاتی ہیں۔جاز نے بتایا کہ خود اسے بھی اب تک سینکڑوں آفرز آ چکی ہیں۔13سال کی عمر سے ماڈلنگ کے پیشے سے وابستہ آسٹریا نڑاد جاز ایگر نے میل آن لائن کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ’’میں کئی ایسی ماڈلز کو جانتی ہوں جنہیں کسی امیر مرد کے ساتھ ایک رات گزارنے کے لاکھوں پآنڈز آفر کیے گئے۔ ایک لڑکی کو تو 15لاکھ پآنڈز کی پیشکش کی گئی تھی۔ایک ایکسکلوزیو لندن کلب میں جانے کے بعد مجھے ایک ماڈلنگ جاب کی پیشکش کی گئی تھی جس میں مجھے لگڑری کشتی پر امیر مردوں کے ساتھ پارٹی میں شرکت بھی کرنی تھی۔ مجھے یہ آفر مشکوک لگی چنانچہ میں نے مسترد کر دی۔اگلے ہی ہفتے مجھ سے ایک اور آدمی نے رابطہ کیا اور ایک مشہور اداکار کے ساتھ ڈنر کی دعوت دی۔ ‘‘جاز ایگر کو جو آفرز ہوتی رہتی ہیں، اس نے ان کے سکرین شاٹس بھی واٹس ایپ کے ذریعے میل آن لائن کے ساتھ شیئر کیے۔ ان میں سے ایک سکرین شاٹ میں جارج نامی شخص نے اسے ایک نجی ملاقات کے عوض 2ہزار پآنڈ دینے کی آفر کی تھی۔ اس آدمی نے لکھا تھا کہ یہ ملاقات ایک سے دو گھنٹے کی ہو گی۔اس کی یہ ملاقات ایک امیر ایرانی نوجوان کے ساتھ ہو گی اور دونوں کو کچھ قربت کے لمحات بھی گزارنے ہوں گے۔اس آفر کے جواب میں جاز ایگر نے اس شخص کو جواب دیا کہ ’’میں ماڈل ہوں، جسم فروش عورت نہیں ہوں۔‘‘جاز کی طرف سے یہ جواب پا کر اس ایجنٹ نے فیشن انڈسٹری میں جسم فروشی کو درست اور جائز قرار دینے کے لیے دلائل شروع کر دیئے جن کا جاز نے کوئی جواب نہیں دیا۔

 

Related Articles