دنیا اب بھی آب و ہوا میں بہتری کے اہداف سے پیچھے ہے، جان کیری
واشنگٹن ،اکتوبر۔ اقوام متحدہ کی جانب سے آب و ہوا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں پر اگلے ماہ اہم مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب دنیا بھر میں فضا میں کوئلے، گیس اور تیل کے اخراج کے عالمی اہداف پورے نہیں ہو سکے۔یہ بات امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے آب و ہوا،خبروں کے مطابق جان کیری نے ایک انٹرویو کے دوران کہی۔سابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے گذشتہ ایک سال کے دوران عالمی سفارت کاری کے ذریعے اتحادی ممالک کی جانب سے فضا میں زہریلی گیسوں کے اخراج کو مزید کم کرنے کے وعدوں کی صورت میں کامیابی حاصل کی ہے۔لیکن ساتھ ہی اس عرصے میں وہ دنیا میں سب سے زیادہ آلودگی کا موجب بننے والے ممالک کو آب و ہوا کی بہتری کے لیے تیز تر اقدامات کرنے پر راضی نہیں کر سکے۔خبروں کے مطابق ایک انٹرویو میں جان کیری نے امریکہ، یورپی یونین، جاپان اور دوسرے ممالک کو سراہا جنہوں نے ان کی اور صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی کوششوں کے نتیجے میں فاسل فیول یعنی معدنی ذرایع سے پیدا ہونے والے ایندھن کے استعمال سے زہریلی گیسوں کے اخراج میں پہلے سے طے شدہ اہداف سے بڑھ کر مزید کمی کرنے کے وعدے کیے۔خیال رہے کہ آب و ہوا کی تبدیلیوں پر غور کے لئے مذاکرات سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں منعقد ہوں گے۔جان کیری نے اس امید کا اظہار کیا کہ اگلے دو سالوں میں دوسری قومیں بھی ان کوششوں میں شامل ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ جب گلاسگو میں مذاکرات اختتام پزیر ہوں گے تو یہ واضح ہو جائے گا کہ کون سے ممالک ان اہداف کے حصول کی جانب اپنے حصے کے کام میں پیش رفت دکھا رہے ہیں اور کون سے ممالک اہداف سے ابھی دور ہیں۔انٹرویو کے دوران سابق سینیٹر کیری نے ڈیموکریٹک جماعت کی معمولی اکثریت کے ساتھ کام کرنے والی کانگرس کے کردار کا بھی ذکر کیا کہ اگر مقننہ آب و ہوا پر قانون سازی نہ کر پائی تو اس کے امریکہ اور بائیڈن انتظامیہ کے اس معاملے میں رہنما کردار ادا کرنے کے سلسلے میں کیا ممکنہ اثرات مرتب ہوں گے۔ان کے بقول، ناکامی کی صورت میں ایسا لگے گا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پھر سے امریکہ کو آب و ہوا میں بہتری لانے کے عالمی پیرس معاہدے سے الگ کر رہے ہیں۔واشنگٹن میں محمکہ خارجہ میں قائم اپنے دفتر میں انٹرویو دیتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ وہ اکتوبر کی 31 تاریخ سے شروع ہونے والے اقوام متحدہ کے آب و ہوا کی کانفرس سے قبل میکسیکو اور سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ ان ممالک میں وہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کوششوں کو مزید تقویت دینے پر بات چیت کریں گے۔