چانسلر رشی سوناک پر برطانوی بیرونی امداد پر خاموشی سے چھاپے مارنے کا الزام

لندن ،اکتوبر۔ چانسلر رشی سوناک پر برطانیہ کی بیرونی امداد کے اخراجات پر خاموشی سے چھاپے مارنیکی کوشش کا الزام لگایا گیا ہے۔ ترقیاتی فلاحی اداروں کا کہنا ہے کہ ٹریڑری کو امید ہے کہ اس ماہ کے اخراجات کے جائزے میں امدادی بجٹ کو اربوں پاؤنڈ کم کرنے کے لئے اکاؤنٹنگ میں ہیرا پھیری کو استعمال کیا جاسکے گا۔ انہیں خدشہ ہے کہ نئی اشیاء کو ’’بیرون ملک ترقیاتی امداد‘‘کے طور پر اس طرح تیارکیا جائے گا جس سے براہ راست انسانی امداد پر خرچ کی جانے والی رقم میں کمی ہو جائے گی۔ ٹریڑری نے کہا کہ وہ دنیا کے غریب ترین لوگوں کی حفاظت جاری رکھے گی لیکن یہ کسی مالی تقریب سے قبل مستقبل کے اخراجات کے وعدوں پر قیاس نہیں کرے گی۔ بیرون ملک امداد میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کو کچھ لوگ مسٹرسوناک کی جانب سے امدادی بجٹ پر مزید کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھیں گے جبکہ نئی وزیرخارجہ لِز ٹرس اس کا پتہ لگا رہی ہیں لیکن دفتر خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ محترمہ ٹرس بطور سابق چیف سیکرٹری اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ ٹریڑری کس طرح کام کرتی ہے اور یہ کہنا غلط ہوگا کہ وہ اس سے لاعلم تھیں کہ ٹریڑری میں کیا ہو رہا ہے۔ حکومت پہلے ہی امدادی اخراجات میں کمی کر رہی ہے تاکہ بیرونی امداد کو قومی آمدنی کے 0.7 فیصد سے کم کر کے0.5 فیصد کر دیا جائے۔ امداد اور خیراتی اداروں کے بارے میں سخت بین الاقوامی قوانین موجود ہیں کہ ان اقدامات پر نظر رکھی جائے کہ ٹریڑری ان اختیارات پر کس طرح عمل کر رہی ہے جو ان قواعد کی روح کو مؤثر طریقے سے توڑ دیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ عہدیدار چاہتے ہیں کہ سوڈان پر برطانیہ کو واجب الادا ملین پاؤنڈ کے قرض کو منسوخ کیا جائے تاکہ اس قرض کو سرکاری امداد کے طور پر شمار کیا جا سکے، حالانکہ یہ رقم کئی سال پہلے مؤثر طریقے سے معاف کر دی گئی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ خزانہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے کچھ غیر ملکی کرنسی ہینڈ آؤٹ چاہتا ہے، جسیامداد شمار کرنے کے لئے خصوصی ڈرائنگ رائٹس کہا جاتا ہے۔ یہ پیچیدہ مالیاتی طریقہ کار ترقی پذیر ممالک کو کوویڈ سے نمٹنے میں مدد کے لئے بنائے گئے ہیں اگرچہ یہ رقم آئی ایم ایف سے آتی ہے نہ کہ برطانیہ کے خزانے سے، عہدیدار چاہتے ہیں کہ 30 فیصد کو 0.5 فیصد ہدف کے لئے شمار کیا جائے۔ خزانہ ترقی پذیر ممالک کو کویڈ ویکسین دینے کی لاگت کو سرکاری امداد کے طور پر نامزد کرنا چاہتا ہے۔ یہ 1 بلین کے برابر ہو سکتی ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹریڑری امدادی اخراجات کے بڑے حصے کو نام نہاد ’’ریسورس” بجٹ سے‘‘کیپیٹل‘‘ بجٹ میں تبدیل کرنے پر بھی غور کر رہی ہے، اکاؤنٹنگ میں تبدیلی سے دفتر خارجہ کو اپنی مرضی کے مطابق امداد خرچ کرنا مشکل ہو جائے گا۔ سنٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ تھنک ٹینک کے پالیسی فیلو، رانیل دسانایک نے کہا کہ یہ تمام تبدیلیاں اگر مل کر کی جائیں تو ممکنہ طور پر ایف سی ڈی او کے صوابدیدی امداد کے بجٹ کو 8 بلین سے کم کر کے 2 بلین پائونڈز کیا جا سکتا ہے۔

Related Articles