امریکہ میرے آخری دورے کے بعد سے بہتر سے بہتر ہورہا ہے، جانسن

لندن ،ستمبر۔ بورس جانسن نے کہا کہ امریکہ میرے آخری دورے کے بعد سے’’بہتر اور بہتر‘‘ ہو رہا ہے۔ انہوں نے یہ ریمارکس ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد جو بائیڈن کی وائٹ ہاؤس میں آمد کے بعد پہلی بار واشنگٹن کا دورہ میں دیئے۔ اوول آفس میں مسٹر بائیڈن سے ملاقات کے بعد صبح ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے مسٹر جانسن کا خیرمقدم کیا اور پرل ہاربر واقعہ کے چند ہفتوں بعد 1941 میں کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے سر ونسٹن چرچل کی تصویر دکھائی۔ ڈیموکریٹ نے وزیراعظم کو اپنے والد، کانگریس مین تھامس ڈی الیسینڈرو جونیئر کی تصویر میں موجودگی کا بھی بتایا جوکہ خطاب سنتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ مسٹر جانسن نے اس وقت جمہوریت کے لئے کھڑے ہونے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا جب کچھ لوگ اسے مسترد کر رہے تھے۔ مسٹر جانسن نے محترمہ پلوسی سے کہا یہ دنیا کے لئے بہت ضروری ہے کہ امریکہ اس اصول کے لئے کھڑا رہے، جس طرح امریکی حکومت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ آپ کو معلوم ہو کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ہماری اقدار، جمہوریت میں ہمارے عقائد، دنیا بھر کی پارلیمانوں اور اسمبلیوں کے لئے قائم رہنے میں ہیں۔ جب وہ محترمہ پلوسی کے ساتھ روانہ ہوئے تو ان سے پوچھا گیا کہ امریکہ کے اس دورے میں سب سے بڑا فرق کیا ہے۔ مسٹر جانسن نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ بہتر سے بہتر ہو رہا ہے۔ ایوان نمائندگان میں محترمہ پلوسی کے استقبال سے پہلے مسٹر جانسن نے دارالحکومت کے دوسری جانب امریکی سینیٹ کا دورہ کیا تھا۔ وہ سینیٹ کی اکثریت کیلیڈر ڈیموکریٹ چک شمر اور ریپبلکن اقلیتی رہنما مِچ میک کونل سمیت سینیٹرز کے ساتھ بیٹھ گئے۔ سینیٹر شیلی مور کیپیٹو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہی خاندان کے بارے میں آپ کے سوال پر مجھے مفت پاس ملتا ہے، میرے پاس بطور وزیراعظم جیل فری کارڈ ہے، میں نے کبھی شاہی خاندان کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔

Related Articles