موثر ویکسی نیشن مہم کے باوجود انگلینڈ اور ویلز میں کورونا سے اموات بڑھ گئیں
مانچسٹر،ستمبر۔عالمی وبا کورونا کیخلاف موثر ویکسی نیشن مہم کے باوجود انگلینڈ اور ویلز میں شرح اموات تقریبا17 فیصد تک بڑھ گئی۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 27اگست کو ختم ہونے والے ہفتے تک 668 افراد کے موت کیسرٹیفکیٹ پر وجہ موت کورونا قرار دی گئی، حالیہ ہفتے میں مختلف وجوہات کی بناپر مجموعی طور پر 10ہزار 268اموات ریکارڈ ہوئیں جن میں سے 15 میں سے ایک مریض کوروناوائرس کے باعث ہلاک ہوا۔ اس طرح شرح6.5 فیصد بنتی ہے، ویکسینیشن کے باوجود شرح اموات میں حالیہ اضافے کو باعث تشویش قرار دیا جارہا ہے۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران جنوری میں 8 ہزار سے زائد ہفتہ وار اموات ریکارڈ کی گئی تھیں۔ تازہ ترین اعداد وشمار تیسری لہر کے اثرات کو ظاہر کرتے ہیں جو مئی میں شروع ہوئی تھی اور اس کی وجہ سے کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا جس کیساتھ ہی ہسپتال کے مریضوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کورونا کی شرح میں اضافہ کی خبریں اس وقت سامنے آئیں جب وزراء کو اس بات سے انکار کرنے پرمجبور کیا گیا کہ اکتوبر میں اسکولوں کی چھٹیوں کے دوران انگلینڈ میں فائر بریک لاک ڈاؤن کے منصوبے سامنے آئے ہیں۔ پی ایم کے سرکاری ترجمان نے کہا کہ یہ پورٹیں سچ پر مبنی نہیں ہیں لیکن تسلیم کیا کہ کچھ ہنگامی منصوبے موجود تھے جنہیں صرف آخری حربے کے طور پر استعمال کرنا تھا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اعدادو شمار کے مطابق انگلینڈ میں نو میں سے سات علاقوں میں کورونا سے ہونے والی اموات کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ لندن میں اموات کی شرح بلند رہی، نارتھ ویسٹ، مڈلینڈ اور ساؤتھ ایسٹ میں ایسٹ مڈلینڈز، ساوتھ ویسٹ ایسٹ وغیرہ میں کورونا کی شرح کم ریکارڈ کی گئی۔ یارکشائر اور ہمبر سمیت ویسٹ مڈلینڈز میں بھی وائرس سیکم اموات ہوئیں تا ہم ویلز میں شرح میں اضافہ دیکھا گیا۔ انگلینڈ اور ویلز میں کورونا سے شرح اموات میں اضافہ کو تشویشناک قرار دیا جارہا ہے، سامنے آنے والے اعدادوشمار کے مطابق مجموعی طور پر16.4فیصد اموات کورونا کی وجہ سے ہوئیں، اموات کی اکثریت انگلینڈ میں ریکارڈ کی گئی۔