کورونا پابندیوں میں نرمیوں کے بعد شاپنگ عادات میں تبدیلی، آن لائن سیلز میں کمی
لندن ،ستمبر- کورونا وائرس کوویڈ 19 لاک ڈائون میں نرمی کے بعد لوگوں کی شاپنگ عادات میں تبدیلی کی وجہ سے آن لائن سیلز میں کمی واقع ہوئی ہے۔ برٹش ریٹیل کنسورشیم (بی آر سی) اور کے پی ایم جی کی ماہانہ سیلز کی مانیٹرنگ کے ڈیٹا سے یہ پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ماہ لوگوں کے ذاتی طور پر خریداری کیلئے سٹورز جانے سے آن لائن سیلز میں کمی ہوئی ہے۔ نئے اعداد و شمار کے مطابق اگست میں آن لائن سیلز میں 4.6 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور وہ گئزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 42 فیصد سے کم ہو کر 38.3 فیصد پر آگئی ہے جبکہ ایک ماہ پہلے کے مقابلے میں تین فیصد زیادہ تھی۔ تاہم گروتھ کی رفتار خاصی سست رہی ہے۔ جولائی میں اضافہ 6.4 فیصد تھا لیکن ماہرین نے تجویز دی ہے کہ کورونا وائرس لاک ڈائونز اور پابندیوں خاتمے کی وجہ سے پنٹ اپ ڈیمانڈ کم ہو رہی ہے۔ بی آر سی نے کہا کہ گزشتہ ماہ تین فیصد اضافہ فارمل ویئر کی وجہ سے ہوا تھا، کیونکہ ورکرز دفاتر کو واپس جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں اور شادیوں کا سیزن بھی اب عروج پر ہے۔ بی آر سی چیف ایگزیکیٹو ہیلن ڈکنسن نے کہا کہ جیسا کہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن پابندیوں میں نرمی کے بعد پینٹ اپ کی مانگ میں کمی آرہی ہے۔ ہم نے گزشتہ چند ماہ میں جو سیلز گروتھ دیکھی تھی اگست میں اس میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لیکن اب بھی گروتھ کوروناوائرس پینڈامک سے پہلے کی سطح سے زیادہ ہے۔ کیونکہ گھروں سے کام کرنے والے لوگ اب بتدریج دفاتر کو واپس آ رہے ہیں اور اب شادیوں کا سیزن بھی عروج پر پہنچ رہا ہے۔ اس میں فارمل ویئر کی ڈیمانڈ مستحکم ہے۔ مزید برآں بنک ہالیڈے ویک اینڈ اور طلبہ کی سکولز واپسی کی گونج کی وجہ سے نان فوڈ سیلز میں اضافہ ہوا ہے۔ کے پی ایم جی کے ریٹیل پارٹنر ڈان ولیمز نے کہا کہ اگرچہ آن لائن سیلز میں کمی کا آغازہو گیا ہے لیکن اب بھی یہ کورونا وائرس پینڈامک سے پہلے کی سطح سے زیادہ ہے۔ ریٹیل ریکوری میں سست روی کے آثار دکھائی دے رہے ہیں لیکن یہ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ سیکٹر خاموشی مزید ترقی کرے گا کیونکہ ریٹیلرز کو کئی محاذوں پر بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ افراط زر کی وجہ سے ہائوس ہولڈ سپینڈنگز پر دبائو بڑھے گا جبکہ ریٹیلرز کو کسٹمرز کی جیبوں میں سے شیئر کیلئے خاصی جدوجہد کرنا پڑے گی کیونکہ کورونا پابندیوں میں نرمی کے بعد اب کنزیومرز انٹرنٹیمنٹ، لیڑر اور ٹریول پر زیادہ پیسہ خرچ کریں گے۔ بارکلے کارڈ کے تازہ ترین ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ کسٹمرز دیگر سرگرمیوں پر زیادہ پیسہ خرچ کر رہے ہیں۔ کارڈ کمپنی نے کہا کہ اس سال اگست میں پینڈامک سے پہلے کے سال 2019 کے اسی مہینے کے مقابلے میں سپینڈنگز میں 15.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انٹرنیشنل ٹریول کے سوا لیڑر کے تمام شعبوں میں مثلاً ریسٹورنٹس کی گروتھ میں 17 ماہ کے بعد پہلی بار اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فروری 2020 کے بعد پہلی بار اب کنزیومرز کا اعتماد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ بارکلے کارڈ نے کہنا ہے افراط زرکی وجہ سے خذشات بھی بڑھ رہے ہیں۔ تھیٹر، فیسٹیول، فلم اور تھیبم پارک ٹکٹس پر سپینڈنگز خاص طور پر مستحکم ہیں۔ جو مجموعی سپینڈنگز 24.2 فیصد کی نئی بلندی پر پہنچ گئی۔ اسی طرح کا اضافہ ٹیکسی اور فیول سپینڈنگز میں ہوا ہے۔ بی آر سی نے مزید کہا کہ اگست میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں فوڈ سیلز میں 2.9 فیصد اضافہ ہوا اور یہ اب بھی جاری ہے لیکن یہ 12 ماہ کی اوسط گروتھ 14.4 فیصد کم تھا کیونکہ کورونا وائرس پینڈامک پابندیوں میں نرمی کے بعد اب شاپنگ کی عادات معمول پر واپس آ رہی ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف گروسری ڈسٹری بیوشن (آئی جی ڈی) کی چیف ایگزیکٹو سوسن بارٹ نے کہا کہ اگست میں فوڈ اینڈ ڈرنکس سیلز کی کارکردگی بڑے پیمانے پر 2020 کی کارکردگی کی طرح فلیٹ رہی۔ کچھ سپینڈنگز ریٹیل سے اب آئوٹ آف ہوم سیکٹر کی جانب واپس منتقل ہو گئی ہیں۔ ڈل موسم کی وجہ سے سیلز محدود ہونے کے باوجود اسے سٹے کاشنز اور لیٹ سمر بنک ہالیڈیز نے سپورٹ کیا اور اس سے سیلز گروتھ میں معمولی مدد دیکھنے کو ملی۔