شیئر بازار کا گرنا جاری،سینسیکس 60 ہزار پوائنٹ سے نیچے
ممبئی، اپریل۔ آسمان چھوتی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اگلے ماہ شرح سود میں زبردست اضافے کے امکان سے مایوس سرمایہ کاروں کی فروخت کی وجہ سے عالمی بازار میں گراوٹ کے دباؤ کے تحت گھریلو اسٹاک مارکیٹ آج مسلسل دوسرے دن گر کر بند ہوئی اور سینسیکس 60 ہزارپوائنٹ سے نیچے گر گیا۔بی ایس ای کا تیس شیئروں والا حساس انڈیکس سینسیکس 60 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے 566.09 پوائنٹس گر کر 59610.41 پوائنٹس پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 149.75 پوائنٹس گر کر 17807.65 پوائنٹس پر آگیا۔ تاہم، بڑی کمپنیوں کے برعکس، چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں میں خریداری سے مارکیٹ کو سہارا ملا ۔ اس مدت کے دوران، بی ایس ای مڈ کیپ 0.41 فیصد بڑھ کر 25,175.79 پوائنٹس اورا سمال کیپ 0.38 فیصد بڑھ کر 29,695.94 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔اس دوران بی ایس ای کے 10 گروپس سرخ نشان پر رہے جبکہ باقی نو گروپس کے شیئر سبز نشان پر رہے۔ ہیلتھ کیئر 0.44، آئی ٹی 1.40، آٹو 0.33، بینکنگ 1.04، کنزیومر ڈیوریبلز 0.04، ریئلٹی 0.28 اور ٹیک گروپ کے شیئر 1.22 فیصد گرے۔ دوسری طرف، یوٹیلیٹیز گروپ 1.91 فیصد پر سب سے زیادہ فائدہ تیزی پر رہا ۔امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کی گورنر لائل برینارڈ نے کہا کہ وہ اس سال کے آخر میں شرح سود میں اضافے کی توقع رکھتی ہیں تاکہ امریکی مالیاتی پالیسی کو "زیادہ غیر جانبدارانہ پوزیشن” پر لے جایا جا سکے۔ جس کی وجہ سے مایوس سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت عالمی بازار میں گراوٹ کا باعث بنی۔ اس دوران برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.44، جرمنی کا ڈی اے ایکس 1.30، جاپان کا نکی 1.58 اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.87 فیصد گر گیا۔ تاہم چین کا شنگھائی کمپوزٹ0.02 کے معمولی اضافے میں کامیاب رہا۔