طالبان نے پنجشیر پر قبضہ کرنے کے بعد کہا
'باغیوں کوبخشیں گے نہیں ،۔ امر اللہ صالح تاجکستان فرار ہو گیا۔
پنجشیر وادی پر قبضہ کرنے کے بعد ، طالبان نے افغانستان میں اپنی حکمرانی کے خلاف بغاوت کرنے والوں کو سخت انتباہ جاری کیا ہے۔ طالبان نے کہا ہے کہ اگر کوئی باغی ہوا تو اسے نہیں بخشا جائے گا اور زبردست حملہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایک طالبان ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں صرف ایک عبوری حکومت بنے گی ، جس میں بعد میں تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔ درحقیقت طالبان کے مختلف دھڑوں میں اقتدار کی تقسیم کے حوالے سے اختلاف رائے کی صورت حال ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ فی الوقت صرف ایک عبوری حکومت بنائی جا رہی ہے تاکہ مستقل حکومت کے قیام کے لیے وقت دیا جا سکے۔
رائٹرز نے ایک طالبان ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ سابق نائب صدر امر اللہ صالح جو کہ پنجشیر وادی میں باغیوں کی قیادت کر رہے تھے ، ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ امر اللہ صالح تاجکستان فرار ہو گیا ہے۔ تاہم ، اس سے قبل کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ صالح ایک خفیہ ٹھکانے میں ہے اور وہاں سے لڑائی کی قیادت کر رہا ہے۔ ان کے علاوہ پنجشیر کے ایک اور رہنما احمد مسعود نے ٹویٹ کیا ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔ امر اللہ صالح جنگ جاری رکھنے اور طالبان کے سامنے ہتھیار نہ ڈالنے کی بات کرتے رہے ہیں۔
تاہم ، شاید وہ طالبان کی مہم کو آگے بڑھتے دیکھ کر ملک چھوڑ گیا ہو۔ لیکن صالح جو کہ عام طور پر سوشل میڈیا پر سرگرم ہے ، نے اپنے مقام اور پنجشیر کی حالت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی ہے۔ ادھر طالبان کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان کے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ جلد ہی کابل سے دوسرے ممالک کے لیے پروازیں چلنا شروع ہو جائیں گی۔ اس سے افغانستان میں پھنسے لوگوں کو راحت ملے گی ، جو کہیں اور جانا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ افغانستان کا دنیا کے ساتھ رابطہ دوبارہ بحال ہو جائے گا۔