گائے واحد جانور ہے جو آکسیجن لیتی ہے اور آکسیجن ہی خارج کرتی ہے: الہ آباد ہائی کورٹ


پرایگ راج :3ستمبر.الہ آباد ہائی کورٹ نے دو روزقبل ایک ایسا فیصلہ سنایا تھاجس میں کہا کہ سائنسدان مانتے ہیں کہ گائے وہ واحد جانور ہے جو آکسیجن لیتا ہے اور آکسیجن ہی خارج کرتا ہے۔ اس کے علاوہ گائے کے دودھ، اس سے تیار دہی اور گھی، اس کے پیشاب اور گوبر سے تیار پنچ گویئے کئی بیماریوں میں مفید ہیں۔ جسٹس شیکھر کمار یادو نے عرضی گزار جاوید کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران یہ تبصرہ کیا۔جاوید پر الزام ہے کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مدعی کھیلیندر سنگھ کی گائے چرائی تھی اور اسے ذبح کر دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا، ’’ہندو مت کے مطابق گائے میں 33 کروڑ دیوی دیوتاو?ں کا ٹھکانہ ہے۔ ریگوید، یجروید اور اتھرووید میں گائے جا ذکر کیا گیا ہے۔ہائی کورٹ نے کہا، ’’عیسی مسیح نے ایک گائے یا بیل کو مارنا انسان کو قتل کرنے کے برابر قرار دیا ہے۔ بال گنگا دھر تلک نے کہا تھا کہ چاہے مجھے مار ڈالو لیکن گائے پر ہاتھ نہ اٹھاو۔ پنڈت مدن موہن مالویہ نے بھی گائے کے قتل کو ممنوع قرار دینے کی وکالت کی تھی۔ بدھ گائیوں کو انسانوں کی دوست قرار دیتے تھے، جبکہ جین مت کے پیروکار گائے کو جنت قرار دیتے ہیں۔عدالت نے مزید کہا، ’’کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ملک کی مسلمانوں کی قیادت کی اکثریت ہمیشہ سے گئو کشی پر پابندی عائد کئے جانے کے حق می ںر رہا ہے۔ خواجہ حسن نظامی نے ایک تحریک چلائی تھی اور انہوں نے اپنی تصنیف ترکِ گئو کشی میں کہا کہ گائے کو ذبح نہیں کیا جانا چاہئے۔ ان تمام حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے گائے کو قومی جانور قرار دئے جانے اور گائے کے تحفظ کو ہندووں کا بنیادی حق قرار دئے جانے کی ضرورت ہے۔‘

Related Articles