چین، پاکستان اور طالبانی کنٹرول والے افغانستان کا اتحاد ہندوستان کے لئے تشویش ناک: چدمبرم
نئی دہلی:01؍ستمبر۔ دوحہ میں ہندوستان اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات کے پس منظر میں سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ چین، پاکستان اور طالبان کے کنٹرول والا افغانستان ہندوستان کے لئے تشویش ناک ہے۔ چدمبرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے حوالہ سے بھی حکومت کو آگاہ کیا ہے۔سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے ٹوئٹ کیا کہ حکومت افغانستان پر کل منظور ہونے والی سلامتی کونسل کی قرارداد کے لئے خود کو مبارک باد دے رہی ہے، لیکن سلامتی کونسل سے منظور کی گئی قرارداد ہندوستان کی منشاء کے مطابق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی خواہشات کو کاغذ پر رکھ دیا اور کچھ دیگر لوگوں کو اس کاغذ پر دستخط کرنے کو کہا۔پی چدمبرم نے حکومت سے کہا کہ اس معاملہ میں خود کو مبارک باد پیش کرنا جلد بازی ہوگی کیونکہ چین، پاکستان اور طالبان کے کنٹرول والا افغانستان ہندوستان کے لئے باعث تشویش ہے۔ خیال رہے کہ 30 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان پر ایک قرارداد کو منظوری دی ہے، جس کا مقصد کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنا ہے۔ قرارداد کو 13 ووٹوں کے ساتھ منظوری دی گئی جبکہ روس اور چین نے اس سے علیحدگی اختیار کر لی۔پی چدمبرم نے حکومت سے کہا کہ اس معاملہ میں خود کو مبارک باد پیش کرنا جلد بازی ہوگی کیونکہ چین، پاکستان اور طالبان کے کنٹرول والا افغانستان ہندوستان کے لئے باعث تشویش ہے۔ خیال رہے کہ 30 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان پر ایک قرارداد کو منظوری دی ہے، جس کا مقصد کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنا ہے۔ قرارداد کو 13 ووٹوں کے ساتھ منظوری دی گئی جبکہ روس اور چین نے اس سے علیحدگی اختیار کر لی۔دریں اثنا، ہندوستان نے طالبان سے پہلی مرتبہ ہونے والے مذاکرات کو عوامی کیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ قطر کے دوحہ میں ہندوستان کے سفیر دیپک متل نے طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ شیر محمد عباس ستانکزئی سے ملاقات کی۔ وزارت نے کہا کہ یہ ملاقات طلبان فریق کی درخواست پر دوحہ میں واقعہ ہندوستانی سفارت خانہ میں منعقد ہوئی اور مذاکرات افغانستان میں درماندہ ہندوستانی شہریوں کی سلامتی اور جلد وطن واپسی پر مرکوز رہے۔