حکومت کھڑے ہوکر فٹبال میچ دیکھنے پر پابندی ختم کرنے کے منصوبے کیلئے تیار

لندن،۱؍ستمبرحکومت انگلش پریمیئر لیگ اور چیمپئن شپ کے دوران کھڑے ہوکر میچ دیکھنے پر پابندی اٹھانے کے منصوبے کا اعلان کرنے کے لیے تیار ہے۔ بی بی سی کو معلوم ہوا ہے کہ باور کیا جاتا ہے کہ سیزن کے اختتام سے قبل مٹھی بھر گرائونڈ میں کھڑے ہونے کے لیے محفوظ جگہ کے طور پر استعمال ہوسکے گا جس کا مطلب یہ ہے کہ25سال سے زائد عرصے میں پہلی مرتبہ کچھ ٹاپ فلائٹ فٹبال کلبس کے تماشائیوں کو کھڑے ہونے اور اپنی ٹیم کو کھیلتے ہوئے دیکھنے کی قانونی اجازت دی جائے گی۔ فٹ بال سپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین مالکوم کلارک نے کہا ہے کہ یہ ایک خیرمقدمی قدم ہے جس کا تمام تماشائیوں کو فائدہ ہوگا اور کھڑے ہونے کے خواہش مند افراد بحفاظت ایسا کرسکیں گے اور بیٹھ کر میچ دیکھنے والوں کو بھی کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوگا۔ 1994ء سے انگلینڈ اور ویلز میں پہلے اور دوسرے درجے کے گرائونڈ کے لیے قانون کے تحت تمام لوگوں کے لیے بیٹھنا لازم تھا، بہرحال ہزاروں تماشائیوں نے کھڑے ہونا جاری رکھا۔ 2019ء کے انتخابی منشور میں کنزرویٹوز نے کھڑے ہونے کے محفوظ علاقے متعارف کرانے کا وعدہ کیا تھا اور اب بی بی سی سمجھتی ہے کہ منسٹرز ریگولیٹر، دی سپورٹس گرائونڈ سیفٹی اتھارٹی جلد آزمائش کی ہدایت کرے گی۔ اتھارٹی کی ترجمان نے کہا ہے کہ منشور کے وعدے پر عمل درآمد کے لیے اگلے اقدامات کی منصوبہ بندی کے لیے ہم حکومت کے قریب رہ کر کام کررہے ہیں۔ لیبر اور لبرل ڈیمو کریٹس دونوں قانون سازی کو تازہ ترین شکل دینے کے وعدے کے ساتھ پچھلے الیکشن میں شریک ہوئے تھے جو1989ء میں ہلز برو ڈزاسٹر کے موقع پر متعارف کرائی گئی تھی۔ ڈزاسٹر میں لیورپول کے97تماشائی ہلاک ہوگئے تھے اور یہی وجہ ہے کہ مرنے والوں کے رشتے دار فٹبال کے میدانوں میں تماشائیوں کے کھڑے ہونے کے دیرینہ خدشات کا شکار ہیں۔ تاہم مارگریٹ اسپائنل قانون میں تبدیلی کے دلائل تسلیم کرتی ہے جس کا بیٹا ڈزاسٹر میں ہلاک ہوگیا تھا۔

 

Related Articles