تاخیر سے اٹل سرنگ کی لاگت بڑھی، فوجی صلاحیت کو روکنے کی کوشش ہوئی:مودی

منالی،وزیراعظم نریندر مودی نے مرکز میں سال 2014 تک رہی کانگریس کی قیادت والی ترقی پسند اتحاد (پوپی اے) حکومت پر بالواسطہ طورپر نشانہ لگاتے ہوئے آج کہا کہ ملک میں استراتجک نظریے سے اہم پراجیکٹوں اور فوجی صلاحیتوں کے سلسلے میں نہ صرف غیر سنجیدہ رویہ اپنایا گیا بلکہ انہیں روکنے کی کوشش کی گئی۔
مسٹر مودی نے ہماچل پردیش میں منالی – لیہ شاہراہ پر روہتانگ کی پیر پنجال کی پہاڑیوں میں بنائی گئی استراتجک نظریے سے اہم اور سبھی موسموں میں کھلی رہنے والی اٹل روہتانگ سرنگ ملک کو مختص کرنے کے بعد اپنے خطاب میں یہ بات کہی ۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے فوجی صلاحیت کو روکنے کی کوشش کی۔ سابق وزیراعظم اٹل بہاریواجپئی نے سال 2002 میں اس سرنگ کے سے منسلک راستے کا سنگ بنیاد رکھا تھا لیکن ان کے بعد آئی مرکزی حکومت نے اس کام کو تقریباً بھلا دیا اور سست رفتار سے کام چلتا رہا۔ جس رفتار سے سرنگ پر کام چل رہا تھا اس سے یہ سال 2040 تک پوری ہوتی۔ لیکن ان کی حکومت نے سال 2014 اقتدار میں آنے کے بعد اس پروجیکٹ کو رفتار دی اور اس پر تقریباً 3200 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے جو پروجیکٹ میں تاخیر کی وجہ سے تین گنا بڑھ گئی۔اگر یو پی اے حکومت ہوتی تو اس پروجیکٹ پر 20 سال اور لگتے اور خرچ کتنا ہوتا۔۔۔۔۔۔
وزیراعظم نے کہا کہ اٹل سرنگ کی طرح دیگر پروجیکٹوں کے ساتھ بھی یہی برتاؤ ہوا۔لداخ میں دولت بیگ اولڈی ہوائی پٹی بنانے میں بھی سیاسی خواہش نظر نہیں آئی۔ ایسے استراتجک اہمیت کے پروجیکٹ کو کئی برسوں تک التوا میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی اور اروناچل پردیش کو جوڑنے والے پل کا کام بھی مسٹر واجپئی کے وقت شروع ہوا تھا۔اسے بھی التوا میں رکھا گیا۔ سال 2014 کے بعد ان کی حکومت نے اسے رفتار دی۔ بہار کے کوسی پل کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا جسے ان کی حکومت نے پورا کر کے حال ہی میں ملک کو مختص کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمالہ علاقے میں چاہے ہماچل میں دیگر علاقوں میں سڑک اور پل سمیت جو بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں یا چل رہے ہیں ان سے عام لوگوں کے علاوہ ہماری فوج کو فائدہ ہورہاہے۔ ملک کی حفاظت کرنے والوں کا خیال رکھنا حکومت کی ترجیح ہے۔

Related Articles