صدر کے عہدے کے امیدواروں کے درمیان بحث کے فارمیٹ میں تبدیلی
واشنگٹن،امریکہ میں 1988 میں صدارتی انتخابات کے دوران امیدواروں کے درمیان بحث منعقد کرانے والا آزاد ادارہ کمیشن آف پریسیڈنشیل ڈیبیٹس (سی پی ڈی) نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور صدر کے عہدے کے امیدوار جو بائیڈن کے درمیان باقی بچے دو بحثوں کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے بحث کے فارمیٹ میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سی پی ڈی نے کہا ہے کہ مسٹر ٹرمپ اور مسٹر جو بائیڈن کے دوران تنازعہ کے پیش نظر بحث کے فارمیٹ میں تبدیلی کی ہے۔ ان تبدیلیوں کے تحت اگر دونوں امیدوار ایک دوسرے کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو مائیکروفون کو ڈسکنیکٹ کرنے کا ایک طریقہ ہوگا۔
سی پی ڈی نے یہ فیصلہ منگل کو ہوئے بحث کے بعد لیا جس میں امیدواروں کے درمیان جھگڑا، ایک دوسرے کو تذلیل کرنا اور چیخنا چلانا جیسا رویہ سامنا آیا۔ بہت سے لوگوں نے اسے اب تک کا سب سے خراب بحث میں سے ایک قرار دیا اور امریکہ سمیت پورے دنیا میں اس پر تنقیدیں کی جارہی ہیں۔
اسی طرح بدھ کو ہوئے بحث میں مسٹر ٹرمپ نے مسٹر بائیڈن کی ذہانت پر سوال کیا جبکہ مسٹر بائیڈن نے انہیں جوکر کہتے ہوئے کہا کہ ’’کیا آپ چپ رہیں گے، آدمی‘‘۔
ذرائع کے مطابق سی پی ڈی اگلے 48 گھنٹوں میں اگلی بحث کے لئے نئے رہنما اصول طے کرے گا۔