حکومت پی ایس یو کا منافع بڑھانے پر زور دے رہی ہے: جاوڈیکر
نئی دہلی، ہیوی انڈسٹریز اینڈ پبلک انٹرپرائزز کے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے بدھ کے روز کہا کہ نریندر مودی حکومت مرکزی عوامی شعبے کے انٹرپرائزز (پی ایس یو) کے کل کاروبار ، کارکردگی اور منافع میں اضافے پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔
کرونا کے وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران پی ایس یو کے کام کی تفصیل سے متعلق ‘خود کفیل، خود سے پیدا ہونے والے اور لچکدار ہندوستان’ کتابچے کا اجراء کرتے ہوئے ، مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ جیسے جیسے ملک ان لاک ہورہا ہےاور ‘خود کفیل ہندوستان’ کی طرف بڑھ رہا ہے، ویسے ویسے پی ایس یو کا کردار بڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر پی ایس یو نے 90 فیصد سے زیادہ پیداواری صلاحیت حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس یوز ملک کا فخر ہیں اور مودی حکومت ان یونٹوں کی کارکردگی ، کاروبار اور منافع میں اضافے پر زور دے رہی ہے۔ اس موقع پر وزیر مملکت ارجن رام میگوال بھی موجود تھے۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ مجموعی طور پر تقریبا 1.75 لاکھ کروڑ روپے منافع والے اور 25 لاکھ کروڑ سے زائد کا سالانہ کاروبار 249 مرکزی پبلک سیکٹر کے زیر عمل ہے۔ وہ ڈیویڈنڈ ، سود ، ٹیکس اور جی ایس ٹی کی شکل میں تقریبا 3.62 لاکھ کروڑ روپے ادا کرتے ہیں۔ ان کا سالانہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری اخراجات تقریبا 3500 کروڑ روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وبا کے دوران بجلی کی فراہمی 99 فیصد رہی ، تقریبا 24 ہزار ایل پی جی تقسیم کنندگان ، 71 ہزار خوردہ دکانیں ، 6،500 ڈیلر عوام کی خدمت کے لئے کام کرتے رہے۔ سامان اور پیداوار کی تقریبا 100 فیصد نقل و حرکت برقرار رہی۔ اپریل سے جون کے تین مہینوں کے دوران عوام کو 13 ہزار کروڑ روپئے کی مفلی مدد کے ساتھ تقریباً 71 ایل پی جی سلنڈر دئے گئے اور تیل کمپنیوں نے صارفین کو 21 کروڑ مفت سلنڈر فراہم کیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بڑے شہروں اور دور دراز مقامات پر واقع 201 اسپتالوں میں تقریبا 30 ملین ٹن سامان پہنچایا گیا ہے اور پی ایس یوز نے تقریبا 11 ہزار بستروں کے ساتھ طبی امداد فراہم کی۔