عالمی لیڈروں کا امیرِکویت کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار
دبئی، مختلف ممالک کے رہ نماؤں نے امیرِ کویت شیخ صباح الاحمد الصباح کی وفات پر کویتی حکومت اور عوام سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ابو ظبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ’’ اللہ تعالیٰ عظیم عرب رہ نما اور باپ شیخ صباح الاحمد پر رحم فرمائیں۔وہ دانش مند ، روادار اور امن پسند شخصیت تھے اور خلیج مشترکہ اقدام کے بانی تھے۔ان کی اپنے ملک ، قوم اور انسانیت کے خلاف تاریخی پالیسیوں اور خدمات کو آنے والی نسلیں تادیر یاد رکھیں گی۔ہم الصباح خاندان اور برادر ملک کویت کے عوام سے شیخ صباح کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘حاکم دبئی اور یو اے ای کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اپنے تعزیتی پیغام میں مرحوم شیخ صباح کو بابائے کویت اور خلیج کا دھڑکتا دل قرار دیا ہے اورایک ٹویٹ میں اس قرآنی آیت کو نقل کیا ہے:(ترجمہ) ’’ہم اللہ کے لیے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔‘‘پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں امیرِ کویت کی وفات پر گہرے صدمے اور رنجیدگی کا اظہار کیا ہے۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے بھی شیخ صباح کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ’’عرب اور اسلامی دنیا اپنے ایک اہم رہ نما اور اہم شخصیت سے محروم ہوگئی ہے۔‘‘اردن کے شاہی دیوان نے امیر کویت کی وفات پر ملک میں منگل سے چالیس روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ کویت میں امریکی سفارت خانے نے بھی ایک ٹویٹ میں ان کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح طویل علالت کے بعد آج انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر91 سال تھی۔کویت کے امیری دیوان نے سرکاری ٹیلی ویڑن سے ان کی وفات کا اعلان کیا ہے۔مرحوم امیرِکویت گذشتہ کچھ عرصہ سے علیل تھے۔ انھیں 18 جولائی کو طبیعت ناساز ہونے کے بعد کویت میں ایک اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور اس سے اگلے روز کویتی حکومت نے ان کی کامیاب سرجری کی اطلاع دی تھی لیکن یہ نہیں بتایا تھا کہ ان کے جسم کے کس حصے کی سرجری ہوئی تھی۔الشیخ صباح کو 23 جولائی کو مزید علاج کے لیے امریکا لے جایا گیا تھا۔انھوں نے اپنی طبیعت ناساز ہونے کے بعد 83 سالہ ولی عہد اور اپنے سوتیلے بھائی شیخ نواف الاحمد الصباح کوعارضی طور پر اپنے بعض اختیارات سونپ دیے تھے۔ توقع ہے کہ اب وہی ان کی وفات کے بعد نئے امیرِ کویت ہوں گے۔