یہودیوں کے مکروہ عزائم کے خلاف مسجد اقصیٰ میں نفیر عام کی کال
مقبوضہ بیت القدس،مئی۔اسرائیل کی طرف سے نام نہاد ‘یوم القدس’ کے موقعے پر یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے روکنے کیلیے فلسطینی شخصیات اور مذہبی قوتیں بھی متحرک ہوگئی ہیں۔فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں متحرک ہونے اور یہودی آباد کاروں کے مذموم عزائم روکنے کے لیے نفیر عام کی کال دی ہے۔ اپیل کا مقصد مسجد اقصیٰ پر 18 مئی کو یہودیوں کے اعلان کردہ دھاووں کو روکنیکے لیے اقدامات کرنا ہے۔نفیر عام کی اپیل میں مسجد اقصیٰ کو آباد کاروں کے منصوبوں سے بچانے کے لیے متحرک ہونے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ یہودی اشرار مسجد اقصیٰ اور دیگر اسلامی مقدسات کے خلاف مذہبی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایسے میں اپنے مقدس مقامات کا تحفظ اور دفاع فلسطینیوں کی ذمہ داری ہے۔بیت المقدس کی تنظیمیں 18 مئی کو ہونے والے اسرائیل کے متحدہ یروشلم کے موقع پر مسجد اقصیٰ میں بڑی دراندازی کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔آبادکاری گروپوں کا مقصد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے والے آباد کاروں کی ریکارڈ تعداد کو 5,000 آباد کاروں تک لے جانا اور مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنا ہے۔آباد کار گروپ اس سالگرہ کے موقع پر تقریبات کا ایک سلسلہ منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں ایک بہت بڑا جلوس بھی شامل ہے جس میں آباد کاروں نے قابض ریاست کے جھنڈے اٹھائے شرکت کریں گے۔ اسے فلیگ مارچ کے نام سے جانا جاتا ہے۔گذشتہ روز ہزاروں فلسطینیوں نے یروشلم اور اس کے اطراف میں پھیلی ہوئی چوکیوں، ناکوں اور قابض فوج کی پابندیوں کے باوجود بابرکت مسجد الاقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔