آج کے چیلنجوں کا مقابلہ پرانے ڈھانچے سے نہیں کیا جاسکتا: مودی

نئی دہلی، وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز اقوام متحدہ کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرانے ڈھانچے سے نئے چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا، عصری دنیا میں کثیرجہتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "اس دنیا کو بہتر جگہ بنانے میں اقوام متحدہ کا بہت بڑا کردار ہے”۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت عالمی اداروں اور ممالک کے قریب آنے کمی ہے، اقوام متحدہ کو اس کے لیے آگے آنا ہوگا۔ لیکن یہ تبدیلی کے بغیر ممکن نہیں، اس کے لیے نئے ممالک کو موقع دینا ہوگا۔ آج کے دور میں ہر ملک کی آواز سننے کی ضرور ہے۔
مسٹرمودی نے کہا کہ "یہ کنونشن خود اقوام متحدہ میں تبدیلی کو قبول کرتا ہے۔ ہم آج کے چیلنجوں کا مقابلہ پرانے ڈھانچے کے ساتھ نہیں کرسکتے۔ اقوام متحدہ کو جامع اصلاحات کے بغیر اعتماد کے بحران کا سامنا ہے”۔
ہندوستان میں اقوام متحدہ کے سفیر ٹی ایس تریمورتی نے مسٹر نریندر مودی کی ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں سنایا۔ عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے اقوام متحدہ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پیغامات بھیجنے کی سہولت اختیار کی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ تنازعات کی روک تھام، آب و ہوا کی تبدیلی، ترقی اور ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھانے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ "آج کی باہم وابستہ دنیا میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے ہمیں ایک اصلاح پسند کثیرجہتی ادارے کی ضرورت ہے جو موجودہ دور کی حقیقت کی عکاسی کرتا ہو، تمام اسٹیک ہولڈرس کو آواز دیتا ہو، عصری چیلنجوں سے نمٹنے اور انسانی فلاح و بہبود پر توجہ دینے میں کامیاب ہوسکے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ اقوام متحدہ نے ان لوگوں کو تسلیم کیا جنہوں نے متحدہ کے معیارات پرکھرا اترتے ہوئے امن کا پیامبر بن کر کام کیا۔ انہوں نے قیام امن کی کوششوں میں ہندوستان کی شراکت کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اس کے باوجود اقوام متحدہ کا بنیادی مشن نامکمل ہے۔
مسٹر مودی کا دوسرا خطاب ہفتہ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہوگا۔

 

Related Articles