سپریم کورٹ نے کنیموزی کو راحت دی، اپیل قبول
نئی دہلی، مئی۔ سپریم کورٹ نے دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کی لیڈر کنیموزی کروناندھی کی لوک سبھا کی رکنیت کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو جمعرات کو خا رج کردیا۔
عدالت عظمیٰ نے محترمہ کروناندھی کی اس اپیل کو بھی قبول کر لیا جس میں ان کی لوک سبھا کی رکنیت کو چیلنج کرنے والی درخواست پر مدراس ہائی کورٹ کی سماعت کرنے کے فیصلے کو انہوں نے (ڈی ایم کے) نے چیلنج کیا تھا۔جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے محترمہ کروناندھی کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے ان کے خلاف ہائی کورٹ میں دائر درخواست کی سماعت کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو خارج کر دیا۔سپریم کورٹ نے محترمہ کروناندھی کے 2019 کے عام انتخابات میں تھوتھکوڈی لوک سبھا حلقہ سے انتخاب کو برقرار رکھا۔تھوتھکوڈی لوک سبھا حلقہ کے ووٹر اے۔ سنتھانا کمار نے محترمہ کروناندھی کے انتخاب کی درستگی کو چیلنج کیاتھا۔ کمار نے دلیل دی کہ محترمہ کروناندھی نے انتخابی حلف نامے میں اپنے شوہر کے پین کارڈ نمبر کا ذکر نہیں کیا تھا۔عدالت عظمیٰ کے سامنے محترمہ کروناندھی کی طرف سے سینئر وکیل پی ولسننے رکھا۔ اس نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ اس کے شوہر (محترمہ کروناندھی کے) ایک غیر ملکی شہری تھے اور ان کے پاس ایسا کوئی کارڈ یا ہندوستان میں سرگرمیوں سے کوئی آمدنی نہیں تھی۔