سکھ سماج نے پوری دنیا میں سماجی و اقتصادی تبدیلی میں اہم کردار ادا کیا : لوک سبھا اسپیکر

نئی دہلی ۔مئی۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج دہلی یونیورسٹی کے گرو گوبند سنگھ کالج آف کامرس کے 39ویں سالانہ دن سے خطاب کیا اس موقع پر شری برلا نے طلباء کو انعامات بھی دئیے اس موقع پر مسٹر برلا نے گرو گوبند سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سکھ سماج میں روحانیت، قربانی اور خدمت جیسی قدریں ہمیشہ سے اولین رہی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ سکھ مذہب کے گرووں نے خدمت اور لگن کے ذریعے انسانیت کو ایک نئی سمت دی اور پوری دنیا کو متاثر کیا۔ مسٹر برلا نے کہا کہ سکھ سماج نے پوری دنیا میں سماجی و اقتصادی تبدیلی میں بہت اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے ساتھ ثقافت اور روحانیت سکھ مذہب کی پہچان ہے۔محنت اور خدمت کو سکھ مذہب کی بنیادی بنیاد قرار دیتے ہوئے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ گرو گوبند سنگھ جی نے مذہب کے تحفظ کے لیے قربانیاں دیں اور سماج کے مظلوم طبقات کے لیے جدوجہد کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرو گوبند سنگھ جی نے ہمیشہ دھرم کے راستے پر چلتے ہوئے ان کے کاموں سے پورے سماج کو ایک سمت دی ہے۔گرو گوبند سنگھ کالج آف کامرس کے بارے میں لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ یہ کالج پوری دنیا میں مشہور ہے اور اس کے طلباء نے دنیا میں اپنا خاص مقام بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کالج کے طلباء نے ہمیشہ ہمت، بہادری اور علم کو ترجیح دی ہے اور اپنی محنت سے کالج کا نام روشن کیا ہے۔طلبا پر کم عمری سے ہی اپنے اہداف طے کرنے اور انہیں حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ دنیا تبدیلی کے ایک دور سے گزر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ڈیجیٹل دور ہے، مصنوعی ذہانت کا دور ہے، اس لیے تمام نوجوانوں کو بدلتے وقت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ اچھی تعلیم میں کالج کے تعاون کے بارے میں مسٹر برلا نے کہا کہ اچھی تدریسی تربیت، اچھا ماحول، اچھے کالج سے ہی حاصل ہوتا ہے۔تحقیق اور اختراع پر زور دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ آج ہندوستان کے نوجوان اسٹارٹ اپس کے ذریعہ سماجی و اقتصادی تبدیلی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنر مند ڈیموگرافی کی طاقت پر ہندوستان پوری دنیا کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آج دنیا ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے اور ہندوستان ہر میدان میں قیادت دے رہا ہے۔اس موقع پر سابق مرکزی وزیر اور لوک سبھا کے رکن ڈاکٹر ہرش وردھن بھی موجود تھے۔

یو این آئی ۔ ع خ

 

Related Articles