مادھوری ڈکشٹ کو کتاب کے عالمی دن پر ملالہ یوسفزئی کے الفاظ یاد آگئے
ممبئی،اپریل۔بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور یونیسیف کی خیر سگالی سفیر مادھوری ڈکشٹ کتاب کے عالمی دن پر نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی سے متاثر نظر آئیں۔مادھوری ڈکشٹ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر لائبریری میں لی گئی اپنی ایک تصویر شیئر کی۔اْنہوں نے اپنی یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں ملالہ یوسفزئی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ’یاد رکھیں کہ ایک کتاب، ایک قلم، ایک بچہ اور ایک استاد دنیا کو بدل سکتے ہیں‘۔اْنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مداحوں کو کتاب کے عالمی دن کی مبارکباد بھی دی۔واضح رہے کہ 2012ء میں جب ملالہ یوسفزئی 15 سال کی تھیں تو اسکول جاتے ہوئے طالبانوں کے دہشت گرد حملے کا شکار ہوئیں اور اس دوران ان کے سر میں گولی لگی لیکن خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں بچ گئیں اور اب عالمی پلیٹ فارمز پر جبر کے خلاف مزاحمت کرتی اور اپنی آواز اْٹھاتی نظر آتی ہیں۔ملالہ یوسفزئی جوکہ تعلیم اور خواتین کے حقوق کے لیے اپنی آواز اْٹھانے کے لیے مشہور ہوئیں، اْنہوں نے 2013ء میں اقوام متحدہ میں اپنی ایک تقریر کے دوران دنیا بھر میں تعلیم کو عام کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔اْنہوں نے اپنی اس تقریر میں تعلیم کے دنیا بھر میں فروغ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ’یاد رکھیں کہ ایک کتاب، ایک قلم، ایک بچہ اور ایک استاد دنیا کو بدل سکتے ہیں‘۔ملالہ یوسفزئی کے ان الفاظ نے ان لوگوں کو بہت متاثر کیا جوکہ یہ مانتے ہیں کہ تعلیم ہی ایک بہتر دنیا کی کلید ہے۔نوبل انعام یافتہ پاکستانی کے ان لفظوں سے متاثر ہونے والوں میں بھارتی اداکارہ مادھوری ڈکشٹ بھی شامل ہیں جوکہ بچوں کی تعلیم اور حقوق کے لیے اکثر اپنی آواز اْٹھاتی نظر آتی ہیں۔اداکارہ کو 2014ء میں بھارت میں بچوں کے حقوق کے لیے یونیسیف کی خیر سگالی سفیر مقرر کیا گیا تھا۔مادھوری ڈکشٹ نے یونیسیف کی خیر سگالی سفیر کے طور پر اب تک بھارت کے کئی اسکولوں کا دورہ کیا اور طلباء کو تعلیم کی اہمیت سمجھانے کی کوشش کی کہ تعلیم ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس سے وہ اپنی زندگی کو بدل سکتے ہیں۔