حکومت خواتین کھلاڑیوں کی آواز دبا رہی ہے: پرینکا
نئی دہلی، اپریل۔کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ ملک کی نامور کھیل ہستیاں خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف طویل عرصے سے احتجاج کر رہی ہیں، لیکن حکومت شکایات پر دھیان دینے کے بجائے ان کی آوازکو دبانے کا کام کر رہی ہے۔آج یہاں جاری ایک بیان میں محترمہ واڈرا نے کہا کہ کھلاڑی ملک کا فخر ہیں۔ ملک کو ان پر فخر کیوں ہے، کیونکہ جب وہ تمام تر مشکلات کے باوجود انتھک محنت اور بہت کچھ برداشت کرنے کے بعد تمغے جیتتے ہیں تو ان کی جیت میں ہماری جیت ہوتی ہے، ملک مسکراتا ہے۔انہوں نے کہا، ’’خواتین کھلاڑیوں کی جیت بقیہ لوگوں سے بڑی ہوتی ہے۔ وہ ملک کی پارلیمنٹ کے ساتھ والی سڑک پر آنکھوں میں آنسو لیے بیٹھی ہیں۔ طویل عرصے سے جاری استحصال کے خلاف ان کی شکایت کو کوئی نہیں سن رہا ہے۔ مضبوط بازوؤں لیکن معصوم دلوں والی ان لڑکیوں نے یقین کیا، جب حکومت نے ان سے کہا کہ جانچ ہوگی۔ لیکن نہیں ہوئی۔ سزا کا سوال ہی پیدا نہیں ہوا۔ کیا حکومت مجرموں کو بچانا چاہتی ہے؟”محترمہ واڈرا نے کھلاڑیوں کی شکایت نہ سننے پر دہلی پولیس سے بھی سوال کیا اور کہا، ’’دہلی پولیس پر کس کا دباؤ ہے۔ کیوں اسی پولیس کی جانب سے اپوزیشن لیڈروں پربھارت جوڑو یاترا کے دوران کسی لڑکی کا درد سننے پرپوچھ گچھ کی جاتی ہے، لیکن ملک کا وقار بڑھانے والی کھلاڑیوں کی فریاد کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔انہوں نے کسی پارٹی کا نام لیے بغیر کہا، ’’جب کسی پارٹی اور اس کے لیڈروں کا غرور آسمان کو چھوتا ہے تو ایسی آوازوں کو کچل دیا جاتا ہے۔ آئیے اپنی ان بہنوں کا ساتھ دیں۔ یہ ملک کی عزت کا معاملہ ہے۔قابل ذکر ہے کہ خواتین پہلوانوں نے انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے اور یہاں جنتر منتر پر خواتین کھلاڑی احتجاج کر رہی ہیں۔