لیکس کے باوجود واشنگٹن اسرائیل کا بہترین اتحادی ہے:بنجمن نیتن یاہو
تل ابیب،اپریل۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کو اعلان کیا کہ امریکا اسرائیل کے بارے میں معلومات سے متعلق خفیہ امریکی دستاویزات کے شرمناک افشاءکے باوجود ان کے ملک کا بہترین اتحادی ہے۔انٹرنیٹ پر پوسٹ کی گئی دستاویزات میں سے ایک میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موساد (اسرائیلی انٹیلی جنس سروس) کے رہ نماؤں نے اسرائیل میں عدالتی نظام کی متنازعہ اصلاحات کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے مظاہروں کی حوصلہ افزائی کی۔اس کے نتیجے میں نیتن یاھو حکومت کو اصلاحات چاہتی تھی کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔امریکی این بی سی چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں نیتن یاہو نیزور دے کر کہا کہ یہ سب ایک غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ سچ یہ ہے کہ موساد کے قانونی مشیر نے کہا کہ موساد کے غیر سرکردہ اراکین، اسرائیلی قانون کے مطابق احتجاجی مظاہروں میں شرکت کر سکتے ہیں لیکن اعلیٰ حکام ایسا نہیں کرسکتے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ انٹیلی جنس سروس ان کے خلاف نہیں ہے اور اس کے برعکس ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔جنوری کے اوائل میں جب سے اصلاحاتی منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا ہزاروں اسرائیلی اس کے ہر ہفتیعدالتی اصلاحات کے خلاف جلوس نکالتے ہیں۔امریکی صدرجوبائیڈن نے بھی اسرائیل میں متنازع عدالتی اصلاحات پر تنقید کی تھی جس کے بعد مارچ کے آخر میں حکومت نے اس منصوبے پرعمل درآمد روک دیا تھا۔نیتن یاہو کے بقول ان تنقیدوں سے واشنگٹن اور تل ابیب کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ نیتن یاھو نے کہا کہ امریکا اسرائیل کے لیے ناگزیر ہے اور اس کا اب تک کا بہترین اتحادی ہے، ان کا کہنا تھا کہ دوست بعض اوقات اختلاف کر سکتے ہیں۔