مسجدِ اقصیٰ پر اسرائیل حملوں کے خلاف عالمی ردعمل
اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر دہشت انگیز ہیں: انتونیو گٹرس
اقوام متحدہ،اپریل۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر حملے میں اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر دہشت انگیز ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لئے ان مقدس دنوں میں عبادت گاہوں کو صرف پُرامن عبادتوں کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔اقوام متحدہ سیکرٹری دفتر کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے معمول کی پریس کانفرنس میں مسجدِ اقصیٰ پر حملے کے بارے میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے قبلہ مسجد پر اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر کو دہشت انگیز قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لئے ان مقدس دنوں میں تشدد کی نہیں امن کی ضرورت ہے اور ان دنوں میں عبادت گاہوں کو بھی صرف پُرامن عبادتوں کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے ۔عرب لیگ نے بھی مستقل نمائندوں کی سطح پر ہنگامی اجلاس طلب کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ اسرائیل کو مسجد اقصیٰ کے خلاف جرائم کے ارتکاب سے روکا جائے۔کویت، لبنان، مراکش، تیونس، متحدہ عرب امارات، لیبیا، سوڈان اور الجزائر نے بھی اسرائیلی فورسز کے مسجد اقصیٰ پر حملے کی مذمت کی ہے۔پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کی شدت سے مذّمت کی ہے۔اردن کے دارالحکومت عمان میں بھی سینکڑوں شہریوں نے اسرائیل سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اردن کی پارلیمنٹ میں فلسطین کمیشن کے سربراہ فیض باسبس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے خلاف عالمِ اسلام اور عرب دنیا کا ردعمل اسرائیل کو مجبور کرنے کی حد تک طاقتور نہیں ہے۔جرمنی وزارت خارجہ کے ترجمان کرسٹوفر برگر نے مسجدِ اقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی مذّمت سے گریز کیا اور کہا ہے کہ ہم، غزہ سے اسرائیل پر کئے جانے والے میزائل حملوں کی مذّمت کرتے ہیں۔امریکہ وائٹ ہاوس کےمنتظم برائے قومی سلامتی و اسٹریٹجک اطلاعات جان کربی نے اسرائیل کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر حملوں پر اندیشوں کا اظہار کیا اور اپیل کی ہے کہ حملوں کی مذّمت کر کے فریقین کے درمیان تناو میں اضافہ کرنے سے پرہیز کیا جائے۔واضح رہے کہ متعصب یہودیوں کی طرف سے عید فسح کے موقع پر مسجد اقصیٰ پر دھاوے اور یہاں قربانی دینے کی اپیل کے بعد رات نمازِ تراویح کے بعد ایک فلسطینی گروپ مسجد اقصیٰ کے احاطے میں واقع مسجدِ قبلہ میں پناہ گزین ہو گئے تھے۔اسرائیل سکیورٹی فورسز نے سحری کے وقت مسجد اقصیٰ پر حملے میں مسجد قبلہ میں پناہ گزین فلسطینی گروپ پر زد و کوب کر کے مقدس مقام کو میدان جنگ میں تبدیل کر دیا تھا۔ سکیورٹی فورسز کا حملہ نمازِ فجر کے بعد بھی جاری رہا تھا۔