منگل کی صبح پی سی سی ایف پوسٹ بھرتری کو سونپیں: ہائی کورٹ

نینی تال، اپریل۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے انڈین فاریسٹ سروس (آئی ایف ایس) کے سینئر ترین افسر راجیو بھرتری کو منگل کی صبح 10 بجے چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (پی سی سی ایف) کی ذمہ داری سونپنے کی ہدایت دی ہے۔ساتھ ہی حکومت سے جواب طلب کیاہے۔چیف جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس آلوک کمار ورما کی بنچ نے پیر کو راجیو بھرتری کی عرضی پر سماعت کے بعد یہ ہدایات جاری کیں۔ مسٹر بھرتری کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت کوتین بار سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل (سی اے ٹی) میں شکست ملنے کے باوجود ریاستی حکومت انہیں پی سی سی ایف کے عہدے پر بحال نہیں کر رہی ہے۔حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ درخواست گزار کے خلاف سنگین الزامات ہیں اور حکومت درخواست گزار کے خلاف چارج شیٹ تیار کر رہی ہے۔ اس لیے انہیں پی سی سی ایف کے عہدے کی ذمہ داری سونپنا مناسب نہیں ہے۔ مسٹر بھرتری کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت سیاسی بدنیتی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ سی اے ٹی کا حکم جاری ہونے اور ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کے بعد ان کے خلاف چارج شیٹ تیار کررہی ہے۔پی سی سی ایف ونود سنگھل کی جانب سے بھی عدالت کو بتایا گیا کہ انہوں نے سی اے ٹی کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی ہے لیکن عدالت نے انہیں کوئی راحت نہیں دی اور مسٹر بھرتری کو اپنے حکم میں کل صبح 10 بجے پی سی سی ایف کا چارج سنبھالنے کو کہا۔قابل ذکر ہے کہ ریاستی حکومت نے 25 نومبر 2021 کو مسٹر بھرتری کو پی سی سی ایف کے عہدے سے ہٹا دیا تھا اور اتراکھنڈ بائیو ڈائیورسٹی بورڈ کا چیئرمین بنا دیا تھا، جبکہ ان کی ونود سنگھل کو پی سی سی ایف عہدے پرتعینات کردیا۔مسٹربھرتری کی جانب سے حکومت کے اس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے مسٹر بھرتری کو راحت نہیں دی لیکن مسٹر سنگھل کے پالیسی فیصلے لینے پر روک لگا دی۔ ہائی کورٹ کے حکم کو درخواست گزار نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 12 دسمبر 2021 کو سماعت کے بعد درخواست گزارکو حکومت کے حکم کو سی اے ٹی میں چیلنج کرنے کو کہا۔سی اے ٹی کی نینی تال واقع سرکٹ بینچ نے 24 فروری 2023 کو کیس کی سماعت کے بعد حکومت کے 25 نومبر 2021 کے حکم کو مسترد کر دیا اور مسٹر بھرتری کو پی سی سی ایف کے طور پر بحال کرنے کی ہدایت کی۔ حکومت نے یہاں بھی اتفاق نہیں کیا اورسی اے ٹی میں نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی۔سی اے ٹی نے پھر حکومت کو جھٹکا دیتے ہوئے 20 مارچ، 2023 کو نظرثانی کی درخواست کوخارج کر دیا۔ اس کے بعد ونود سنگھل میدان میں کود پڑے اور انہوں نے سی اے ٹی میں درخواست دائر کرکے 24 مارچ 2023 کے حکم کو چیلنج کردیا لیکن سی اے ٹی نے ونود سنگھل کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا۔اب حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ وہ کل پی سی سی ایف کا چارج مسٹر بھرتری کو سونپتی ہیں یا کوئی اور چال چلتی ہے۔

Related Articles