راجیہ سبھا میں وبائی (ترمیمی) بل 2020 پاس
نئی دہلی، ڈاکٹروں ، نرسوں اور دیگر صحت سے متعلق کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی کو غیر ضمانتی جرم بنانے اور صحت کی خدمات کے بنیادی ڈھانچے کے نقصان کی تلافی کا انتظام کرنے والے وبائی (ترمیمی) بل 2020 کو ہفتہ کو راجیہ سبھا نے صوتی ووٹوں سے پاس کردیا۔
یہ بل اس سلسلے میں جاری کئے گئے آرڈنینس کی جگہ لےگا۔
وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایوان میں اس بل پر ایک گھنٹے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت خود کوفیل ہندوستان مہم کے تحت قومی صحت کی پالیسی تیار کررہی ہے اور اس سلسلے میں ریاستوں سے مشاورت کی جارہی ہے ۔ اب تک ، 14 ریاستوں سے تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی پالیسی تیار ہوگی ، اسے ایوان کے سامنے لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میڈیکل کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے اس بل میں خاطر خواہ التزامات کئے گئے ہیں۔ان کے ساتھ مارپیٹ اوربدسلوکی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ صحت کی خدمات کے سازوسامان اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانے والے شخص سے دوگنا قیمت وصول کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کورونا کی وبا کے وقت میڈیکل کمیونٹی، صحت کے کارکنوں اور صفائی اہلکاروں کی حفاظت کے سلسلے میں فکرمند ہے۔ اسی لئے یہ دفعات کی گئیں ہیں۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ طبی برادری کے تحفظ کے لئے تعزیرات ہند اور کرمنل پینل کوڈ میں دفعات موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ، حکومت طبی برادری کی معاشی سماجی تحفظ کے لئے بھی پرعزم ہے۔