انڈین انفارمیشن سروس کے افسران کو فرضی خبروں سے نمٹنے کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی: صدر مرمو
نئی دہلی، مارچ۔صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے فرضی اطلاعات کے پھیلاؤ کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن سروس کے افسران کو اس مسئلہ کو حل کرنا چاہئے۔ محترمہ مرمو نے بدھ کو یہاں راشٹرپتی بھون میں انڈین انفارمیشن سروس کے افسران اور افسر تربیت یافتہ اور انڈین نیول آرڈیننس سروس کے پروبیشنری افسران سے ملاقات کی۔انڈین انفارمیشن سروس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ مواصلات حکومت کی پالیسیوں، پروگراموں اور اس کے کام کاج کے بارے میں شہریوں کو آگاہ کرنے میں ایک اہم عنصر ہے۔ موثر رابطے کے ذریعے اور درست معلومات کے ساتھ انڈین انفارمیشن سروس کے افسران ملک کی ترقی میں شہریوں کو باخبر شراکت دار بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج کے دور میں معلومات کے وسیع اور فوری پھیلاؤ کے ساتھ اتنی ہی تیزی سے سفر کرنے والی فرضی معلومات کا ایک چیلنج کا بھی سامنا ہے۔انڈین انفارمیشن سروس کے افسران کو فرضی خبروں سے نمٹنے کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں اور میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے رجحان کو روکنے کے لیے لگن کے ساتھ کام کریں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ کو بہتر بنانے میں انڈین انفارمیشن سروس کے افسران کا کلیدی رول ہے۔ ہندوستان نے ہمیشہ دنیا کو امن اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔ پوری انسانیت کے لیے ثقافتی پیغامات کے ذریعے ہندوستان کی مثبت طاقت کو عام کرنا ایک اہم شعبہ ہے جہاں وہ ایک بڑا فرق سامنے لا سکتے ہیں۔صدر جمہوریہ نےانڈین نیول آرمامنٹ سروس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہندوستانی بحریہ اور ہندوستانی کوسٹ گارڈ دونوں کو ایک موثر اور محفوظ ہتھیاروں کی رسد کی فراہمی کا نظام فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹکنالوجی میں ترقی اور جدید ترین ہتھیاروں کے تعارف کے ساتھ انہیں خانگی تیاریوں کے اہداف کو حاصل کرنے کی خاطر جدت طرازی کی کوشش کرنی چاہیے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں کے دوران مقامی تیاریوں کی جستجو میں بہت کچھ حاصل کیا گیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ‘میک ان انڈیا’ کے وژن کے مطابق ہندوستان کے اندر تکنیکی طور پر جدید آلات تیار کرکے خود انحصاری کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے انڈین نیول آرمامنٹ سروس کے افسران پر زور دیا کہ وہ بحری ہتھیاروں کے میدان میں خود انحصاری حاصل کرنے اور اتم نر بھر بھارت کے تصوّر کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دل و جان سے اپنا کردار ادا کریں۔صدر نے افسران کو مشورہ دیا کہ وہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ وہ انتہائی بڑی ذمہ داری اور جوابدہی کے عہدے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ہر فیصلہ اور اقدام شہریوں کی زندگیوں پر براہ راست یا بالواسطہ اثر ڈالے گا۔ لہٰذا ان کے مقاصد کو ملک کی ترقی کے مقاصد اور عوام کی فلاح و بہبود سے ہم آہنگ ہونے چاہئیں۔