شوپیاں اور سوپور واقعات میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا: لیفٹیننٹ گورنر
سری نگر، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ شوپیاں ‘فرضی’ تصادم اور سوپور میں پولیس حراست میں نوجوان کی موت جیسے واقعات میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
موصوف نے یہ بات ہفتے کو یہاں راج بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس پریس کانفرنس میں یونین ٹریٹری کی تباہ حال معیشت کی بحالی کے لئے 1350 کروڑ روپے کے مالی پیکیج کا اعلان کیا گیا۔
منوج سنہا نے شوپیاں ‘فرضی’ تصادم کے بارے میں کہا: ‘میں نے پچھلی بار بھی کہا تھا کہ انصاف فراہم کیا جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ یہاں کے لوگوں نے سامنے آنے والی مثبت پیشرفت کے بارے میں سنا ہوگا۔ آگے بھی ایسا ہی ہوگا’۔
واضح رہے کہ فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شوپیاں تصادم کے دوران بادی النظر میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاورس ایکٹ 1990 کا حد سے زیادہ استعمال ہوا ہے نیز فوجی سربراہ کی ہدایات کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مجاز انضباطی اتھارٹی نے بادی النظر میں جوابدہ پائے جانے والے اہلکاروں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت انضباطی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سوپور میں پولیس حراست کے دوران ایک مبینہ ‘او جی ڈبلیو’ کی ہلاکت کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا: ‘آپ مطمئن رہیں۔ آج ہم اچھی باتیں ہی کریں گے۔ اس پر آنے والے وقت میں بات ہوگی۔ آج حکومت اس یونین ٹریٹری کی بزنس اور انڈسٹری شعبوں کو تاریخی سپورٹ فراہم کر رہی ہے بہتر ہے کہ اسی پر بات ہو۔ یہ شاید یہاں کی ترقی اور امن کے لئے زیادہ مناسب ہوگا’۔